نیوجرسی: امریکی ریاست نیوجرسی کی مسجد میں فجر کی نماز کے دوران امام مسجد پر چاقو سے قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نیو جرسی کی مسجد کے امام پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ حملہ آور بتیس سالہ صریف زوربہ کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملزم کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں اقدام قتل، غیر قانونی مقصد کے لیے ہتھیار رکھنا اور ہتھیار کے غیرقانونی استعمال کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
اس حوالے سے پاسیک کاؤنٹی کے پراسیکیوٹر کیمیلیا ایم ویلڈیس کا کہنا ہے کہ ملزم پر جرم ثابت ہوگیا تو اسے 20 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے تاہم غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے الزامات میں مزید چھ سال تک کا اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ بتیس سالہ ملزم صیرف زوربہ کو پولیس نے عدالت میں پیش کردیا، مقدمے کی سماعت نیو جرسی کی اعلیٰ عدالت کے جج کے سامنے ہوئی جہاں اس پر باضابطہ طور پر سنگین الزامات عائد کیے گئے، عدالت نے درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ملزم کو باقاعدہ گرفتاری کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
علاوہ ازیں زخمی امام النقیب شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ ہیں۔ پولیس نے کہا کہ ان کے مکمل صحت یاب ہونے کی قوی امید ہے۔ حکام کے مطابق پیٹرسن کے میئر آندرے سائیگ، جو رومن کیتھولک اور عرب امریکی ہیں، نے پیر کی صبح ہسپتال میں امام النقیب سے ملاقات کرکے ان کی عیادت کی۔ واضح رہے کہ اتوار کے روز پیٹرسن شہر کی مسجدِ عمر بن خطاب کے امام پر فجر کی نماز کے دوران قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق حملہ آور نے امام پر چاقو سے کئی وار کیے، وہاں موجود نمازیوں نے امام کی جان بچائی، تاہم امام اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے امام کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ (یو این آئی)