ETV Bharat / international

Blasphemy in Pakistan پاکستان میں توہین مذہب کے الزام میں ہندو صفائی ملازم گرفتار - حیدرآباد میں مبینہ توہین مذہب

پاکستان میں توہین مذہب کے معاملے میں مشتعل ہجوم نے ہندو صفائی ملازم کو پکڑنے کے لیے ایک کثیر المنزلہ عمارت پر چڑھنے کی کوشش کی، تاہم موقع پر پہنچی پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ Blasphemy in Pakistan

Hindu sanitation worker arrested in Pakistan on charges of blasphemy
پاکستان میں توہین مذہب کے الزام میں ہندو صفائی ملازم گرفتار
author img

By

Published : Aug 22, 2022, 7:54 PM IST

پاکستان کے شہر حیدرآباد میں ایک ہندو صفائی ملازم کو توہین مذہب Blasphemy in Pakistan کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایک انتہا پسند گروپ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان نے ہندو صفائی ملازم اشوک کمار کے خلاف کئی احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔ اس واقعے سے متعلق ایک ویڈیو سوشک میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ مشتعل ہجوم اشوک کمار کو پکڑنے کے لیے ان کی کثیر المنزلہ عمارت پر چڑھنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ایک سینئر پولیس افسر نے پیر کو بتایا کہ انتہا پسند تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے جمعہ کو پاکستان کے شہر حیدرآباد میں مبینہ توہین مذہب کے واقعے پر ایک عمارت کے سامنے احتجاج کیا جہاں ہندو خاندان رہتے ہیں۔ یہی نہیں ان کے گھر میں جبرا داخل ہوکر قتل کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔ بعد ازاں اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور ہندو صفائی ملازم کو گرفتار کر لیا گیا۔

  • Earlier, a charged mob gathered around the apartment building to get hold of the Hindu man. Police dispersed the mob and arrested the victim. pic.twitter.com/3j0RHUzzHO

    — Naila Inayat (@nailainayat) August 21, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

حیدرآباد میں ہندو برادری کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پولیس نے واقعے کی مناسب تحقیقات کیے بغیر اشوک کمار کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کو ان کی عمارت کے باہر ٹی ایل پی کارکنان کے احتجاج کے بعد ہندو خاندان خوفزدہ ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق، جمعہ کے روز مذہبی کتاب کے صفحات کو مبینہ طور پر جلا دیا گیا، جس کے بعد ٹی ایل پی کے کارکنان نے حیدرآباد میں احتجاج کیا۔ ملزم کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کرکے اس کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ پاکستان کے ایک سرکردہ ہندو رہنما روی داوانی نے سندھ حکومت سے معاملے کی شفاف تحقیقات کی اپیل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Mob Lynching in Pak: سیالکوٹ میں انسانیت شرمسار، ایک شخص کو ماب لنچنگ کے بعد نذر آتش کردیا گیا

ٹی ایل پی کو گزشتہ سال اپریل میں پاکستان میں کالعدم قرار دے دیا گیا تھا جب ٹی ایل پی کی جانب سے فرانس میں گستاخانہ کارٹونوں کی اشاعت کے بعد پاکستان میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے اور پاکستانی حکومت کو فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنا پڑا تھا۔سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں سخت گیر اسلامی گروپوں کے حکومت مخالف مظاہروں کے بعد شدت پسند گروپ کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی منظوری دی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سیالکوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں مشتعل ہجوم نے ایک سری لنکن شہری پریانتھ کمارا کی ماب لنچنگ کرکے اس کی لاش کو نذر آتش کردیا تھا۔

پاکستان کے شہر حیدرآباد میں ایک ہندو صفائی ملازم کو توہین مذہب Blasphemy in Pakistan کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سے قبل ایک انتہا پسند گروپ تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان نے ہندو صفائی ملازم اشوک کمار کے خلاف کئی احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔ اس واقعے سے متعلق ایک ویڈیو سوشک میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ مشتعل ہجوم اشوک کمار کو پکڑنے کے لیے ان کی کثیر المنزلہ عمارت پر چڑھنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ایک سینئر پولیس افسر نے پیر کو بتایا کہ انتہا پسند تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے جمعہ کو پاکستان کے شہر حیدرآباد میں مبینہ توہین مذہب کے واقعے پر ایک عمارت کے سامنے احتجاج کیا جہاں ہندو خاندان رہتے ہیں۔ یہی نہیں ان کے گھر میں جبرا داخل ہوکر قتل کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔ بعد ازاں اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور ہندو صفائی ملازم کو گرفتار کر لیا گیا۔

  • Earlier, a charged mob gathered around the apartment building to get hold of the Hindu man. Police dispersed the mob and arrested the victim. pic.twitter.com/3j0RHUzzHO

    — Naila Inayat (@nailainayat) August 21, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

حیدرآباد میں ہندو برادری کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پولیس نے واقعے کی مناسب تحقیقات کیے بغیر اشوک کمار کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کو ان کی عمارت کے باہر ٹی ایل پی کارکنان کے احتجاج کے بعد ہندو خاندان خوفزدہ ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق، جمعہ کے روز مذہبی کتاب کے صفحات کو مبینہ طور پر جلا دیا گیا، جس کے بعد ٹی ایل پی کے کارکنان نے حیدرآباد میں احتجاج کیا۔ ملزم کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کرکے اس کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ پاکستان کے ایک سرکردہ ہندو رہنما روی داوانی نے سندھ حکومت سے معاملے کی شفاف تحقیقات کی اپیل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Mob Lynching in Pak: سیالکوٹ میں انسانیت شرمسار، ایک شخص کو ماب لنچنگ کے بعد نذر آتش کردیا گیا

ٹی ایل پی کو گزشتہ سال اپریل میں پاکستان میں کالعدم قرار دے دیا گیا تھا جب ٹی ایل پی کی جانب سے فرانس میں گستاخانہ کارٹونوں کی اشاعت کے بعد پاکستان میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے اور پاکستانی حکومت کو فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنا پڑا تھا۔سابق وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں سخت گیر اسلامی گروپوں کے حکومت مخالف مظاہروں کے بعد شدت پسند گروپ کو کالعدم تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی منظوری دی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سیالکوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں مشتعل ہجوم نے ایک سری لنکن شہری پریانتھ کمارا کی ماب لنچنگ کرکے اس کی لاش کو نذر آتش کردیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.