ETV Bharat / international

Pak SC on Punjab CM Election: وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا معاملہ، سپریم کورٹ نے فل کورٹ بنانے کی درخواستیں مسترد کردیں

پاکستان کی سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف سماعت کے لیے فل کورٹ بنانے کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ اس سے قبل اسلام آباد میں حکمراں اتحادی پارٹیوں نے پریس کانفرنس کرکے سپریم کورٹ پر تنقید کی اور فل کورٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ Pakistan Punjab CM Election

hearing on rolling of Punjab Assembly Deputy Speaker in Supreme Court of Pakistan
وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت
author img

By

Published : Jul 25, 2022, 4:06 PM IST

Updated : Jul 25, 2022, 10:41 PM IST

پاکستان سپریم کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف سماعت کے لیے فل بینچ بنانے کی تمام درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں اور تین رکنی بینچ کل 11:30 بجے سماعت کرے گا۔ فل کورٹ نہ بنانے سے متعلق تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا، تین رکنی بینچ ہی وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا۔

اس سے قبل پاکستان Pakistan کے صوبہ پنجاب میں اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کی رولنگ کے خلاف چودھری پرویز الہٰی کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سابق صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی نے عدالتِ عظمیٰ سے تمام بار کونسلز کی جانب سے فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ مزکورہ کیس کی سماعت کر رہی ہے، جس میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی شامل ہیں۔Pakistan Punjab CM Election

وہیں دوسری جانب سے اسلام آباد میں حکمراں اتحادی پارٹیوں نے پریس کانفرنس کرکے سپریم کورٹ پر تنقید کی اور فل کورٹ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین، وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی پریس کانفرنس کے دوران فُل کورٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 3 افراد اس ملک کی قسمت کا فیصلہ نہیں کر سکتے، اس ملک کی جمہوری جماعتوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمیں فل کورٹ چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Pak SC on Punjab CM Elections: حمزہ شہباز 25 جولائی تک بطور ٹرسٹی وزیراعلیٰ فرائض انجام دیں، سپریم کورٹ

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کسی سے بھی غلط فیصلہ ہوسکتا ہے لیکن تسلسل کے ساتھ غلط فیصلے ہونا، فیصلے بانچھ نہیں ہوتے، ان کے دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں، کچھ فیصلوں کے اثرات وقت گزرنے کے ساتھ کم نہیں ہوتے بلکہ آنے والی دہائیوں میں ان کے اثرات مزید گہرے ہوتے جاتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ادارے کی توہین کبھی بھی اس کے باہر سے نہیں ہوتی، ادارے کی توہین ادارے کے اندر سے ہوتی ہے، عدلیہ کی توہین کوئی شخص نہیں، اس کے متنازع فیصلوں سے ہوتی ہے۔

اس سے قبل ہفتہ کے روز پاکستان کے سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز Hamza Shahbaz کو پیر (25 جولائی) تک بطور ٹرسٹی وزیراعلیٰ کام کرنے کی اجازت دی تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی واضح کیا تھا کہ حمزہ قانون اور آئین کے مطابق کام کریں گے اور انہیں وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے اختیارات کو کسی بھی طرح استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے جس سے انہیں ذاتی طور پر فائدہ پہنچے۔

پاکستان سپریم کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف سماعت کے لیے فل بینچ بنانے کی تمام درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں اور تین رکنی بینچ کل 11:30 بجے سماعت کرے گا۔ فل کورٹ نہ بنانے سے متعلق تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا، تین رکنی بینچ ہی وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا۔

اس سے قبل پاکستان Pakistan کے صوبہ پنجاب میں اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کی رولنگ کے خلاف چودھری پرویز الہٰی کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران سابق صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی نے عدالتِ عظمیٰ سے تمام بار کونسلز کی جانب سے فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ مزکورہ کیس کی سماعت کر رہی ہے، جس میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی شامل ہیں۔Pakistan Punjab CM Election

وہیں دوسری جانب سے اسلام آباد میں حکمراں اتحادی پارٹیوں نے پریس کانفرنس کرکے سپریم کورٹ پر تنقید کی اور فل کورٹ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین، وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی پریس کانفرنس کے دوران فُل کورٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 3 افراد اس ملک کی قسمت کا فیصلہ نہیں کر سکتے، اس ملک کی جمہوری جماعتوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمیں فل کورٹ چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: Pak SC on Punjab CM Elections: حمزہ شہباز 25 جولائی تک بطور ٹرسٹی وزیراعلیٰ فرائض انجام دیں، سپریم کورٹ

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کسی سے بھی غلط فیصلہ ہوسکتا ہے لیکن تسلسل کے ساتھ غلط فیصلے ہونا، فیصلے بانچھ نہیں ہوتے، ان کے دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں، کچھ فیصلوں کے اثرات وقت گزرنے کے ساتھ کم نہیں ہوتے بلکہ آنے والی دہائیوں میں ان کے اثرات مزید گہرے ہوتے جاتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ادارے کی توہین کبھی بھی اس کے باہر سے نہیں ہوتی، ادارے کی توہین ادارے کے اندر سے ہوتی ہے، عدلیہ کی توہین کوئی شخص نہیں، اس کے متنازع فیصلوں سے ہوتی ہے۔

اس سے قبل ہفتہ کے روز پاکستان کے سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز Hamza Shahbaz کو پیر (25 جولائی) تک بطور ٹرسٹی وزیراعلیٰ کام کرنے کی اجازت دی تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی واضح کیا تھا کہ حمزہ قانون اور آئین کے مطابق کام کریں گے اور انہیں وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے اختیارات کو کسی بھی طرح استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے جس سے انہیں ذاتی طور پر فائدہ پہنچے۔

Last Updated : Jul 25, 2022, 10:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.