ماسکو: فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے غزہ کی پٹی میں لڑائی کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔ حماس کے سیاسی بیورو کے رکن اسامہ حمدان نے ہفتے کے روز پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم روسی وفد کے ذمہ دارانہ موقف کی ستائش کرتے ہیں جس نے اس قرارداد کے مسودے میں سنجیدہ تبدیلیاں کرنے کی کوشش کی جو ہمارے لوگوں کے خلاف اس نازی جنگ کے خاتمے میں معاون ثابت ہوگی، لیکن اس کوشش کی امریکہ کی طرف سے مخالفت کی گئی، جو کہ اس جرم میں اسرائیل کا ساتھی بنا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے سہولت فراہم کرنے سے متعلق ایک قرارداد منظور کی۔ تاہم، اس میں روس کی تجویز کردہ ترمیم کو روک دیا گيا جس میں فوری طور پر دشمنی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ امریکہ نے اس ترمیم کی مخالفت کردی تھی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی تازہ بمباری میں 24 گھنٹوں کے دوران 201 سے زائد فلسطینی ہلاک، جبکہ دیگر 370 افراد زخمی ہوگئے۔ جس کے بعد غزہ میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 20400 تک پہنچ گئی ہے، جس میں ستر فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔ وہیں 7 اکتوبر سے جاری اس جنگ میں اب تک 101 صحافی ہلاک ہوچکے ہیں۔ جب کہ 50 سے زائد میڈیا دفاتر اسرائیلی حملوں سے مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو گئے۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں