بغداد: عراق کی حکومت اور نیم خودمختار کردستان کی علاقائی حکومت نے کئی دنوں کے وقفے کے بعد ترکیہ کے راستے کرد تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کے لیے منگل کو ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السودانی کے دفتر نے ایک بیان میں بتایا کہ محمد شیعہ السودانی نے کردستان کے علاقائی وزیر اعظم مسرور برجانی اور ان کے ہمراہ آئے وفد کے ساتھ میٹنگ کی، میٹنگ کے دوران دونوں فریقین نے پیشہ ورانہ جذبے کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل تلاش کرنے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا۔
میٹنگ کے بعد عراق کی وفاقی وزارت تیل اور کردستان کی علاقائی قدرتی وسائل کی وزارت نے معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت خطے اور کرکوک صوبے سے خام تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کی جائے گی۔ بعد ازاں مسٹر برجانی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں، مسٹر السودانی نے کہا کہ پارلیمنٹ سے وفاقی بجٹ کے مسودے کو منظوری ملنے تک یہ معاہدہ ایک عارضی معاہدہ ہے۔ السودانی نے کہا کہ بجٹ کا مسودہ قانون واضح ہے اور یہ بغداد اور اربیل کے درمیان تمام زیر التوا مسائل کو حل کرنے والا ہے۔ بجٹ کے مسودے میں پورے عراق میں رقوم کی منصفانہ تقسیم شامل ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: Iran On Arab Countries ایران، مغربی ایشیائی عرب ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کی بحالی کے لیے تیار ہے: احسان خندوزی
برجانی نے کہا کہ یہ معاہدہ اربیل اور بغداد کے درمیان دیرینہ تنازعہ کو ختم کرنے اور ’’قومی تیل اور گیس قانون کی حتمی منظوری کے لیے ایک مثبت اور محفوظ ماحول پیدا کرنے‘‘ کی جانب فیصلہ کن قدم ہے۔ مسٹر برجانی نے کہا ’’میں تمام فریقین کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ یہ معاہدہ وفاقی حکومت اور کردستان کی حکومت کے درمیان ایک اچھے جامع معاہدے تک پہنچنے کا آغاز ہے۔‘‘ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرد علاقائی حکومت نے تیل کی آزادانہ برآمد کے سلسلے میں ایک طویل تنازع پر ترکی کے خلاف ثالثی کا مقدمہ جیتنے کے بعد عراق نے ترکی کے راستے پائپ لائن کے ذریعے تقریباً پانچ لاکھ بیرل تیل بھیجنا بند کر دیا۔
یو این آئی