فرانسیسی خبر رساں ادارے بی ایف ایم ٹی وی نے بتایا کہ مشرقی یوکرین میں انخلاء کے آپریشن کی کوریج کے دوران ایک 32 سالہ فرانسسی صحافی گولہ باری میں ہلاک ہوگیا۔ ادارے بی ایف ایم ٹی وی نے کہا کہ اس کے صحافی فریڈرک لیکرک امہوف Friedrich Leclerc Imhof کو ڈونباس کے علاقے میں سیورڈونٹیسک Svyerodonetsk قصبے کے قریب ایک بکتر بند گاڑی میں انسانی بنیادوں پر آپریشن کی کوریج کے دوران ہلاک کر دیا گیا۔ اس علاقے میں یوکرینی فوج اور روسی فوجیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ صحافی فرانس کا شہری تھا اور پچھلے چھ سال سے اس چینل کے لیے کام کر رہا تھا۔French journalist killed in Ukraine
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ٹویٹر پر صحافی امہوف کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ میکرون نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ امہوف جنگ کی حقیقت دکھانے کے لیے یوکرین میں تھے۔ لوگوں کو نکالنے کے دوران روسی فوج کی بمباری کے درمیان وہ اس حملے کا نشانہ بنے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے حملے میں صحافی کی ہلاکت کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ 'فرانس کا مطالبہ ہے کہ اس سانحے کے حالات پر روشنی ڈالنے کے لیے جلد از جلد شفاف تحقیقات کا آغاز کیا جائے۔'
یہ بھی پڑھیں:
American Journalist Shot Dead In Ukraine: یوکرین میں روسی گولہ باری کے درمیان ایک امریکی صحافی ہلاک
Ukraine Russia War: فاکس نیوز کے دو صحافی یوکرین میں ہلاک
Russia Ukraine War: یوکرین میں گولہ باری کی زد میں آنے سے روسی صحافی ہلاک
اس سے قبل لوہانسک ریجن کے گورنر سارہی ہائیڈائی نے ٹیلی گرام پوسٹ کے ذریعے حملے میں صحافی کی ہلاکت کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ روسی فوجیوں نے اس بکتر بند گاڑی پر حملہ کیا جس کے ذریعے لوگوں کو نکالا جا رہا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اس جنگ میں متعدد صحافیوں کی جانیں جاچکی ہیں جس میں ایک 51 سالہ امریکی صحافی برینڈٹ ریناڈا، دستاویزی فلم ساز برینٹ ریناؤڈ، روسی صحافی اوکسانا باؤلینا، ایک امریکی ویڈیو گرافر، ایک فرانسیسی-آئرش کیمرہ مین اور یوکرین کا ایک پروڈیوسر شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے (OHCHR) نے 24 فروری سے یوکرین میں 9,029 شہری ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، جن میں 4,113 افراد ہلاک اور 4,916 زخمی ہوئے ہیں۔