بنکاک: برسوں سے جلاوطن تھائی لینڈ کے سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناواترا کی وطن واپسی کے فوراً بعد منگل کو حراست میں لے لیا گیا کیونکہ تھائی لینڈ کی سپریم کورٹ نے انہیں آٹھ سال تک حراست میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔ سیاسی عہدوں پر فائز لوگوں کے لیے عدالت کے فوجداری ڈویژن نے ایک بیان میں کہا کہ 74 سالہ تھاکسن کو ان کی غیر موجودگی میں تین معاملات میں آٹھ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق انہیں لاٹری پروجیکٹ میں بدعنوانی کے جرم میں دو سال، میانمارکیس میں ایکسپورٹ امپورٹ بینک قرض میں ملوث ہونے پر تین سال اور موبائل فون رعایت ترمیمی کیس میں ان کے کردار ادا کے لئے تین سال کی سزا شامل ہے۔ سابق ٹیلی کام ٹائیکون سنگاپور میں ایک پرائیویٹ جیٹ میں سوار ہوکر آج صبح 9 بجے بنکاک کے ڈان میوانگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترے۔ انہوں نے بادشاہ اور ملکہ کی تصاویر کا احترام کیا اور پھر انہیں پولیس کے قافلے میں عدالت لے جایا گیا اور پھر جیل بھیج دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
تھاکسن 2001 سے 2006 تک تھائی لینڈ کے وزیر اعظم رہے لیکن بدعنوانی کے الزامات سے گھرنے کے بعد 2008 سے وہ خود ساختہ جلاوطنی پر تھے۔ تھائی لینڈ کی پارلیمنٹ میں منگل کو نئے وزیر اعظم کے لیے ووٹنگ ہونے والی ہے کیونکہ تھاکسن سے وابستہ فیو تھائی پارٹی کی قیادت میں ایک نئی حکومت بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور سابق پراپرٹی کاروباری بیرن شریتھا تھاوسین اس کی جانب سے وزیر اعظم کے امیدوار ہیں۔ (یو این آئی)