کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نامعلوم حملہ آوروں نے سابق خاتون رکن پارلیمنٹ مرسل نبی زادہ اور ان کے محافظ کو گھر پر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ مرسل نبی زادہ ان چند خواتین ایم پیز میں سے ایک تھیں جنہوں نے اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی کابل میں رہنے کا فیصلہ کیا۔ قابل ذکر ہے کہ افغانستان میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے جب سابقہ انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ کو قتل کیا گیا ہے۔
مقامی پولیس سربراہ مولوی حمید اللہ خالد نے بتایا کہ مرسل نبی زادہ اور ان کے محافظ کو ہفتے کی صبح تقریباً تین بجے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔جبکہ اس کا بھائی اور ایک دوسرا محافظ زخمی ہیں اور تیسرا محافظ موقع سے فرار ہے۔ معلومات کے مطابق گھر کی پہلی منزل پر مرسل کو قتل کیا گیا۔ خالد نے بتایا کہ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے، حالانکہ انہوں نے قتل کے ممکنہ محرکات اور ممکنہ حملہ آور کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دیں۔
یہ بھی پڑھیں: Taliban on Women's rights افغان خواتین کے حقوق طالبان کی ترجیحات میں نہیں، ذبیح اللہ مجاہد
واضح رہے کہ صوابہ ننگرہار سے تعلق رکھنے والی مرسل نبی زادہ 2018 میں کابل سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئی تھیں اور طالبان کے اقتدار میں آنے تک وہ اپنے عہدے پر رہیں۔ وہ پارلیمانی دفاعی کمیشن کی رکن تھیں اور ایک نجی غیر سرکاری گروپ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں کام بھی کرتی تھیں۔ 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے خواتین کو عوامی زندگی کے تقریباً تمام شعبوں سے باہر کر دیا گیا ہے۔ کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے واقعے کی سنجیدگی سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔