ETV Bharat / international

Ukraine shelling of Donetsk ڈونیٹسک میں یوکرینی حملے پر غیرملکی میڈیا خاموش، روسی صدر پوتن - ڈونیٹسک پر یوکرین کے ٹارگٹیڈ حملے

روسی صدر نے عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے سوال کیا ہے کہ ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ میں یوکرینی حملے کی طرف توجہ مبذول کروانے کے باوجود غیرملکی میڈیا آؤٹ لیٹ یا انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس معاملے پر اپنی خاموشی نہیں توڑی۔ Ukraine shelling of Donetsk

Etv Bharat
روسی صدر ولادیمیر پوتن
author img

By

Published : Dec 21, 2022, 9:07 PM IST

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ (ڈی پی آر) کے قائم مقام سربراہ ڈینس پوشیلین کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ غیر ملکی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ڈونیٹسک میں شہریوں پر یوکرین کے ٹارگٹیڈ حملوں کے بارے میں خاموشی اختیار کر رہی ہیں۔Ukraine shelling of Donetsk

پوتن نے کہا کہ میں ڈونیٹسک کے شہریوں پر یوکرین کے ٹارگٹیڈ حملے کی طرف توجہ مبذول کرواتا رہا ہوں لیکن کسی ایک بھی غیرملکی میڈیا آؤٹ لیٹ یا انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس معاملے پر اپنی خاموشی نہیں توڑی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ڈونیٹسک پر یوکرینی حملے کی وجہ سے فوجی آپریشن شروع کیا۔ اس پر ڈی پی آر کے قائم مقام سربراہ پشیلین نے کہا کہ 2014 سے اب تک صورتحال جوں کی توں ہے۔

روسی صدر نے کہا کہ ہمیں سچ کا سامنا کرنا چاہیے۔ ڈونباس تنازعہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی تمام کوششیں کی جا رہی تھیں اور اسی طرح روس بھی جو ایک ذمہ دار قوم کی حیثیت سے اپنی حدود میں رہ کر سب کچھ کر رہا تھا اور یہ بھی یقین رکھتا تھا کہ وہ مزید کچھ کر سکتا ہے۔ کاش ہم اس وقت کی پیشین گوئی پر عمل کر سکتے۔ بات چیت کے دوران جو کچھ ہم نے دیکھا اس کی بنیاد پر یورپ اور مغرب پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:

Putin Visits Belarus بیلاروس ہمسایہ ہی نہیں بلکہ ہمارا اتحادی بھی ہے، روس

Russia Ukraine War یوکرین کے کئی شہروں پر روس کے تازہ ترین میزائل حملے

چند روز قبل ہی پوتن کا دماغ کہے جانے والے الیگزینڈر ڈوگین نے یوکرین جنگ کے متعلق کہا تھا کہ جنگ میں دو ہی امکانات ہیں، یا تو ہم جنگ جیت جائیں گے یا پھر یہ جنگ دنیا کے خاتمے کے ساتھ ہی ختم ہو جائے گی۔ جس سے یہ اخذ کیا جارہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ ابھی مستقبل قریب میں ختم ہونے والی نہیں ہے۔

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ڈونیٹسک عوامی جمہوریہ (ڈی پی آر) کے قائم مقام سربراہ ڈینس پوشیلین کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ غیر ملکی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ڈونیٹسک میں شہریوں پر یوکرین کے ٹارگٹیڈ حملوں کے بارے میں خاموشی اختیار کر رہی ہیں۔Ukraine shelling of Donetsk

پوتن نے کہا کہ میں ڈونیٹسک کے شہریوں پر یوکرین کے ٹارگٹیڈ حملے کی طرف توجہ مبذول کرواتا رہا ہوں لیکن کسی ایک بھی غیرملکی میڈیا آؤٹ لیٹ یا انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس معاملے پر اپنی خاموشی نہیں توڑی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ڈونیٹسک پر یوکرینی حملے کی وجہ سے فوجی آپریشن شروع کیا۔ اس پر ڈی پی آر کے قائم مقام سربراہ پشیلین نے کہا کہ 2014 سے اب تک صورتحال جوں کی توں ہے۔

روسی صدر نے کہا کہ ہمیں سچ کا سامنا کرنا چاہیے۔ ڈونباس تنازعہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی تمام کوششیں کی جا رہی تھیں اور اسی طرح روس بھی جو ایک ذمہ دار قوم کی حیثیت سے اپنی حدود میں رہ کر سب کچھ کر رہا تھا اور یہ بھی یقین رکھتا تھا کہ وہ مزید کچھ کر سکتا ہے۔ کاش ہم اس وقت کی پیشین گوئی پر عمل کر سکتے۔ بات چیت کے دوران جو کچھ ہم نے دیکھا اس کی بنیاد پر یورپ اور مغرب پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:

Putin Visits Belarus بیلاروس ہمسایہ ہی نہیں بلکہ ہمارا اتحادی بھی ہے، روس

Russia Ukraine War یوکرین کے کئی شہروں پر روس کے تازہ ترین میزائل حملے

چند روز قبل ہی پوتن کا دماغ کہے جانے والے الیگزینڈر ڈوگین نے یوکرین جنگ کے متعلق کہا تھا کہ جنگ میں دو ہی امکانات ہیں، یا تو ہم جنگ جیت جائیں گے یا پھر یہ جنگ دنیا کے خاتمے کے ساتھ ہی ختم ہو جائے گی۔ جس سے یہ اخذ کیا جارہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ ابھی مستقبل قریب میں ختم ہونے والی نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.