لانڈی کوتل: پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان کئی دورے کے بات چیت کے باوجود طورخم سرحد کو دوبارہ کھولنے کے معاہدے کے باوجود جمعرات کو مسلسل پانچویں دن بھی نامعلوم وجوہات کی بنا پربند رہا۔ جیو نیوز نے یہ اطلاع دی۔جیو نیوز کے مطابق طالبان حکام نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان مسافروں اور سامان کی آمدورفت کے لیے مرکزی گیٹ طورخم بارڈر کو بند کردیا۔افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز نے سرحد کے قریب پہاڑی کی چوٹی پر واقع ایوب پوسٹ پر بھی فائرنگ کی جس سے ایک پاکستانی فوجی زخمی ہوگیا۔
سرحد کے دوبارہ کھلنے کی خبر سن کر پاکستان اور افغانستان سے مسافروں کی بڑی تعداد طورخم چلے گئے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے اور کسٹمز کے دفاترکے باہرسرحد کے دونوں طرف مسافروں کی لمبی قطاریں دیکھی تاکہ ان کے سفری دستاویزات کی منظوری مل سکے، لیکن گھنٹوں انتظار کے بعد بھی انہیں اپنی منزل کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایک اہلکار نے رازداری کی شرط پر بتایا کہ جب سے سرحد کھولنے کی اطلاع ملی ہے، تب سے مسافر اپنا سامان لے کر اپنے اپنے علاقوں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ دریں اثناء تنظیم نوجوان قابیل کے ارکان نے ان مسافروں کے لیے پکے ہوئے کھانے کا انتظام کیا۔جو سرحد کی بند ہونے کی وجہ سے لنڈی کوتل اور طورخم میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحد کے اس پار جانے کے منتظر زیادہ تر افغان شہری، بچے اور خواتین ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں نومبر کے بعد سے مسلح حملوں میں کافی اضافہ ہوا ہے، جب پاکستانی طالبان، جسے ٹی ٹی پی کے نام سے جانا جاتا ہے انہوں نے حکومت کے ساتھ ایک ماہ سے جاری جنگ بندی کا معاہدہ ختم کر دیا۔
یو این آئی