واشنگٹن: امریکہ کے شہر نیشویل کے ایک اسکول میں پیر کی صبح فائرنگ کے نتیجے میں تین طلبا سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آور آڈری ہیل نے رائفل اور ہینڈ گن سے دی کووننٹ اسکول میں فائرنگ شروع کر دی، فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اسکول پہنچی اور 15 منٹ میں آڈری کو مار گرایا۔ وہ دو رائفلیں اور ایک ہینڈ گن لے کر اسکول پہنچی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ 28 سالہ آڈری اس اسکول کی سابقہ طالب علم تھی۔ نیش وِل پولیس کے ترجمان ڈان آرون نے کہا کہ آڈری اس بات پر ناراض تھی کہ اسے زبردستی کرسچن اسکول میں بھیجا گیا۔
اس حملہ میں مرنے والوں میں اسکول ہیڈ اور چرچ کے پادری کی بیٹی ہیلی اسکرگس بھی شامل تھی جبکہ دو دیگر بچوں کی شناخت اولن ڈکاس اور ویلین کنی کے طور پر ہوئی۔ اسکول کے تین سینئر لوگوں میں سبسٹی ٹیوٹ ٹیچر سنتھیا پیک( 61)، مائک ہل( 61 سال) اور 60 سالہ کووننٹ ہیڈ کیتھرین کونز شامل ہیں۔ پولیس نے کہا کہ آڈری ہیل ٹرانس جینڈر تھی اور ایک مرد کی طرح زندگی گزار رہی تھی۔ تاہم پولیس نے اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں دی ۔پولیس کو اس کے پاس سے اسکول کے نقشے ملے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ وہ کئی دنوں سے اسکول کا سروے کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
- Nashville School Shooting in US امریکہ کے ایک اسکول میں فائرنگ سے تین بچے ہلاک، مشتبہ حملہ آور بھی ہلاک
- California Gurudwara Firing کیلیفورنیا کے ایک گردوارے میں دو افراد کو گولی مار دی گئی
اس سے قبل نیش وِل میں ایک نجی کرسچن اسکول میں فائرنگ سے تین بچوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔ اسکول کی ویب سائٹ کے مطابق، کووینٹ اسکول، جو 2001 میں قائم کیا گیا تھا، جس میں تقریباً 200 طلباء ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے پچھلے کچھ سالوں میں متعدد مہلک فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اسی لیے صدر جو بائیڈن نے ایک ملک میں بندوق کلچر کو کم کرنے اور ایسے حادثے کو روکنے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط بھی کیے ہیں۔لیکن ابھی تک موجودہ حکومت امریکہ میں گن کلچر کو ختم کرنے یا ایسے واقعات کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔