بیجنگ: چین کے وزیر خارجہ کن گانگ نے کہا ہے کہ چین افغانستان کے معاملے پر پاکستان کے ساتھ تال میل کو مضبوط بنانے اور ملک میں امن کی بحالی کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ گینگ 6 مئی تک پاکستان کے سرکاری دورے پر پاکستانی صدر عارف علوی، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور افغان ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت کے ساتھ ساتھ چین-افغانستان-پاکستان وزرائے خارجہ مذاکرات میں شرکت کریں گے۔
چینی وزارت خارجہ نے گینگ کے حوالے سے کہاکہ 'چین افغانستان کے معاملے پر پاکستان کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے، افغانستان میں پرامن تعمیر نو کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے تیار ہے۔' چینی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ چین پاکستان تعاون کا مقصد عالمی ترقی اور سلامتی کے پہلوؤں پر ہے۔ چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کا اسٹریٹجک ڈائیلاگ جولائی 2021 میں چین کے شہر چینگڈو میں منعقد ہوا تھا۔ 2021 میں ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا اور امریکی حمایت یافتہ حکومت کے خاتمے کے بعد طالبان کی زیرقیادت ایک عبوری افغان حکومت (دہشت گردی کے لیے اقوام متحدہ کی پابندیوں کے تحت) برسراقتدار آئی۔
طالبان کے اقتدار میں آنے سے وسطی ایشیائی ممالک میں بنیاد پرست اسلامی نظریات کے پھیلاؤ کے بارے میں خدشات بڑھ گئے ہیں، جیسا کہ 1996 میں ہوا تھا جب طالبان پہلی بار پانچ سال تک افغانستان میں برسراقتدار آئے۔ اس کے بعد سے ملک کو بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال اور خوراک کی قلت کا سامنا ہے، پابندیوں اور امریکہ کی جانب سے قومی اثاثوں کو منجمد کرنے سے اور افغانستان کو انسانی بحران کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
یواین آئی