مرکزی وزارت داخلہ نے ہفتے کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید کو بطور عسکریت پسند کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ وزارت کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے شہر لاہور کے باشندے حافظ طلحہ سعید لشکر کا ایک سینیئر لیڈر ہے اور مولوی ونگ کا سربراہ ہے۔Centre Declares Hafiz Saeed's Son Terrorist۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ لشکر طیبہ کو یو اے پی اے کے پہلے شیڈول کے تحت عسکریت پسند تنظیم کے طور پر فہرست میں شام کیا گیا ہے اور حافظ طلحہ سعید بھارت میں لشکر طیبہ اور افغانستان میں فنڈ اکٹھا کرنے، منصوبہ بندی کرنے اور حملوں کو انجام دینے میں ملوث رہا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ،’طلحہ متحرک ہو کر پورے پاکستان میں لشکر کے مراکز کا دورہ کر رہا ہے اور اپنی تقریروں کے دوران بھارت، اسرائیل، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک میں بھارتی مفادات کے خلاف تشہیر کر رہا ہے۔'
واضح رہے کہ پاکستان کی ایک عدالت نے Pak anti terrorism court جمعہ کو ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو عسکریت پسندی کی مالی معاونت کے مزید دو مقدمات میں 31 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس سے قبل ایسے پانچ مقدمات میں حافظ سعید کو پہلے ہی 36 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔
انہیں دی گئی کل 68 سال قید کی سزا ایک ساتھ چلے گی۔ ایک وکیل نے کہا کہ سعید کو زیادہ سال جیل میں نہیں گزارنا پڑے گا کیونکہ ان کی سزائیں ایک ساتھ چلیں گی۔ عدالت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جمعہ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) کے جج اعجاز احمد بھٹو نے سعید کو پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کی طرف سے درج دو ایف آئی آرز 21/2019 اور 90/2019 میں 32 سال قید کی سزا سنائی۔ "21/19 اور 99/21 میں، اسے پہلے بھی بالترتیب ساڑھے 15 سال اور 16 اور ساڑھے 16 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔'