اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے یمن میں فوجی سرگرمیوں میں اضافہ اور غذائی عدم تحفظ پر تشویش کا اظہار کیا۔
کونسل نے اپنے ایک پریس بریف میں کہا ہے کہ 23 نومبر 2020 کو اقوام متحدہ کے اراکین نے یمن میں فوجی کارروائی اور سعودی عرب کے شہر جدہ میں تیل کی ذخائر پر حوثی حملے کی مذمت کی۔
یمن کی خودمختاری، اتحاد، آزادی اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لئے عالمی برادری کے پختہ عزم کا بھی یو این ایس سی نے اعادہ کیا ہے۔
- بھوک کا خطرہ:
انہوں نے انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کی درجہ بندی کے نئے جائزہ پر خطرے کی گھنٹی کا اظہار کیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ 13.5 ملین یمنیوں کو بھوک کا خطرہ ہے اور وہ پہلے ہی غذائی بحران کا سامنا کررہے ہیں ۔ یہ تعداد جون 2021 تک کم از کم 16 ملین تک جاسکتی ہے۔
کونسل کے اراکین نے انسانی حقوق کی تنظمیوں اور دیگر سماجی اداروں کو توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اسے فنڈز کی کمی کی وجہ سے یمن میں اپنے کئی پروگرامز کو روکنا پڑ سکتا ہے۔
- 'فراغ دلی سے کام لیا جائے'
بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے تمام ڈونرز سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اٹھ کھڑے ہوں اور رواں برس کے اختتام سے قبل بقایا رقم کی ادائیگی کے ذریعہ جانیں بچائیں اور 2021 میں اقوام متحدہ کے تعاون کے لیے فراغ دلی سے کام لیں۔
انہوں نے یمن کے شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات پر غور کریں۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب یمن میں مستقل سیاسی حل کا خواہاں
بیان میں انہوں نے انسانی امداد کی سہولت کی اہمیت پر بھی زور دیا اور بہت زیادہ جانی نقصان سے بچنے کے لئے انسانی ہمدردی کو بڑھاوا دینے پر بھی زور دیا ہے۔