برلن کے دورے سے واپس لوٹے ترکی کے صدر دفتر کے ترجمان ابراہیم قالین نے جمعہ کے روز نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا 'لیبیا کے بحران کا حل فوج کے بجائے 'سیاسی' ہونا چاہئے اور ترکی اس مسئلے کی سیاسی حمایت کرتا ہے'۔
انہوں نے انقرہ کا لیبیا کی اقوام متحدہ سے منظور شدہ حکومت کے قومی معاہدے کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔
قالین نے کہا کہ 'ترکی لیبیا میں جنگ بندی کی کوشش کرنے والی کسی بھی پہل کو کمزور نہیں کرے گا لیکن یہ دیکھنا ضروری ہے کہ یہ پہل کہاں سے ہوتی ہے اور اس کا مقصد کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'لیبیا میں عدم استحکام نیٹو اور یورپ کی سلامتی کو متاثر کرے گا۔ لیبیا سنہ 2011 میں سابق رہنما معمر قذافی کے بے دخل ہونے اور ان کے قتل کے بعد سے خانہ جنگی کا شکار ہو گیا ہے۔