تقریباً 7 ماہ بعد یکم ربیع الاول سے روضہ رسولﷺ کو زیارت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ سعودی وزیر برائے اسلامی امور کے مطابق یکم ربیع الاول سے کورونا وائرس ایس او پیز کے ساتھ مسجد نبویﷺ میں عبادات اور روضہ رسولﷺ کی زیارت کرنے کی اجازت رہے گی جبکہ مسجد نبویﷺ کو پوری طرح کھول دیا گیا ہے تاہم مسجد نبویﷺ میں 75 فیصد تک نمازیوں کو داخلہ کی اجازت ہوگی۔
سعودی وزیر برائے اسلامی امور کے مطابق کورونا ایس او پیز کے نظام کے ساتھ مسجد نبویﷺ میں عبادت اور روضہ رسولﷺ پر حاضری کی اجازت رہے گی جبکہ شاہی ہدایت کے بعد مسجد قبا کو بھی نمازیوں کے لیےکھول دیا گیا۔ مسجد قبا روزانہ فجر سے پہلےکھولی جائے گی اور اسے عشاء کے بعد بند کر دیا جائےگا۔
مکہ مکرمہ میں بھی 7 ماہ بعد عام شہریوں اور غیرملکیوں کو مسجد حرام میں فجر کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔ کورونا کے باعث 7 ماہ کے بعد مسجد الحرام میں عمرہ و زائرین کے استقبال کے دوسرے مرحلہ کے تحت باجماعت نمازوں کا آغاز ہوگیا۔
حرم شریف میں لاک ڈاون کے بعد پہلی مرتبہ فجر کی نماز میں بڑی تعداد میں مصلیوں نے شرکت کی جبکہ جاریہ سال مارچ میں کورونا وبا کی وجہ سے حرم شریف میں عبادات کے حوالے سے پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ تازہ کورونا وائرس ایس او پیز کے ساتھ روزانہ 15 ہزار معتمرین کو حرم میں نماز پڑھنے اور طواف کی بھی اجازت ہوگی جب کہ مجموعی طور پر روازنہ چالیس ہزار افراد مسجد الحرام میں نماز ادا کرسکیں گے۔
محدود عمرہ پروگرام کے دوسرے مرحلے میں دو لاکھ 20 ہزار عمرہ زائرین اور 5 لاکھ 60 ہزار نمازی مسجد الحرام آئیں گے۔ دوسرا مرحلہ 14 روز تک جاری رہے گا۔سعودی وزارت صحت کی جانب سے شوگر، ہائی بلڈپریشر، امراض قلب، جگر اور حاملہ خواتین کیلئے زیارت مؤخر کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔