اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ لیبیائی حکومت کی سرکاری قومی نیشنل آئل کارپوریشن (این او سی) نے کہا ہے کہ ملک میں روزانہ تیل کی پیداوار 10 لاکھ بیرل سے تجاوز کر چکی ہے۔
این او سی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'این او سی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک دن میں پیداواری شرح 1،036،035 بیرل تک لے جانے میں کامیاب رہا ہے'۔
تاہم این او سی نے کہا کہ 'یہ موجودہ پیداوار کی سطح کو برقرار رکھنے کے قابل نہیں ہوسکتا ہے اور کچھ اداروں کی ہچکچاہٹ اور قومی معیشت کی خوشحالی اور بحالی کے لئے کچھ احتیاطی اقدامات بھی ضروری ہے'۔
اس نے کہا کہ اس سب کے باوجود بھی این او سی کو اہم مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کی وجہ سے اس شعبے کی کمپنیوں پر قرض جمع ہوتا ہے۔
اس ضمن میں خدمات انجام دینے والی کمپنیوں کے ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ تاخیر ہورہی ہے۔
این او سی نے حال ہی میں ملک کے آئل فیلڈز اور بندرگاہوں پر 'طاقت کے بے جا استعمال' کا بھی الزام لگایا تھا، جس کے بعد اس نے دوبارہ تیل کی پیداوار اور برآمدات کا آغاز کیا ہے۔
این او سی نے یہ بھی کہا ہے کہ تیل کی آمدنی میں منصفانہ تقسیم کا مطالبہ کرتے ہوئے
واضح رہے کہ لیبیا کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ تیل کی پیداوار اور برآمدات ہے۔