ETV Bharat / international

اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ 30 برس بعد امریکی جیل سے رہا

اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں امریکی جیل میں 30 برس گزارنے والے جوناتھن پولارڈ آج اپنی اہلیہ کے ساتھ اسرائیل پہنچے۔ وہ 30 برس بعد امریکی جیل سے رہا ہوئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے جوناتھن پولارڈ کا ایئر پورٹ پر خیرمقدم کیا۔

israeli spy jonathan pollard has been released from a united states prison after 30 years
اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ
author img

By

Published : Dec 30, 2020, 9:36 PM IST

جوناتھن پولارڈ اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 30 برس امریکی جیل میں رہے اور آج رہا ہوکر آج اپنی اہلیہ کے ہمراہ اسرائیل پہنچے۔ جوناتھن پولارڈ اور ان کی اہلیہ اپنے وطن پہچنے پر فاتحانہ طور پر زمین کو بوسہ دیا۔

اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ 30 برس بعد امریکی جیل سے رہا

ایک اسرائیلی اخبار کے مطابق، کئی دہائیوں کے بعد اس معاملے کا اختتام ہوا جس نے دونوں قریبی اتحادیوں کے مابین تعلقات کو طویل عرصے سے کشیدہ کر رکھا تھا۔

israeli spy jonathan pollard has been released from a united states prison after 30 years
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے جوناتھن پولارڈ کا ایئر پورٹ پر خیرمقدم کیا

ایک اخبار کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان قریبی تعلقات کی وجہ سے یہ ہو پایا ہے۔

اسرائیلی اخبار کی سرخیاں کچھ اس طرح ہیں، 'آخرکار جوناتھن پولارڈ اسرائیل پہنچے، یہ ایک نجی طیارہ تھا جو نیوارک کے نیو جرسی سے آیا تھا۔

israeli spy jonathan pollard has been released from a united states prison after 30 years
جوناتھن پولارڈ آج اپنی اہلیہ کے ساتھ اسرائیل پہنچے

اس میں کہا گیا ہے کہ پولارڈ کی اہلیہ ایسٹر کی طبی ضروریات کے سبب نجی پرواز ضروری تھی جو کینسر کا علاج کروا رہی ہیں۔

امریکی بحریہ کے سویلین انٹیلیجنس تجزیہ کار جوناتھن پولارڈ نے سنہ 1980 کی دہائی میں پینٹاگن میں کام کرتے ہوئے اسرائیل کو فوجی راز فروخت کیے تھے۔

جوناتھن پولارڈ کو سنہ 1985 میں گرفتار کیا گیا تھا جس وہ واشنگٹن میں موجود اسرائیلی سفارت خانے میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ اس کے بعد جوناتھن پولارڈ نے اپنا جرم قبول کرلیا تھا۔

israeli spy jonathan pollard has been released from a united states prison after 30 years
اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ

اس جاسوسی کی وجہ سے اسرائیل اور امریکہ کے تعلقات بہت خراب ہوگئے تھے اور کافی برس تک حالات کشیدہ رہے۔

یہ بھی پڑھیں: یمن کے عدن ہوائی اڈے پر دھماکہ، 16 ہلاک، متعدد زخمی

پولارڈ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی اور امریکی دفاع اور انٹلیجنس حکام مستقل طور پر اسے رہا کرنے کے خلاف مخالفت کرتے رہے ہیں۔

لیکن وفاقی جیل میں 30 برس کی قید کے بعد وہ 20 نومبر سنہ 2015 کو رہا ہوئے تھے اور نومبر میں ختم ہونے والی پانچ سالہ پیرول پر تھے۔

پولارڈ نے پہلے کہا تھا کہ اسرائیل منتقل ہونا ان کا خواب ہے۔

ان کی رہائی کے فورا بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے پولارڈ کو فون کیا اور کہا کہ 'ہم آپ کے منتظر ہیں'۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک پولارڈ کی اہلیہ ایسٹر کو اعلی درجے کا طبی علاج مہیا کرے گا۔

اسرائیل نے تمام سیاحوں کی آمد پر پابندی عائد کر دی ہے لیکن بظاہر اسرائیلی شہری اس جوڑے کا استقبال کرتے دکھائی دیے۔

جوناتھن پولارڈ اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 30 برس امریکی جیل میں رہے اور آج رہا ہوکر آج اپنی اہلیہ کے ہمراہ اسرائیل پہنچے۔ جوناتھن پولارڈ اور ان کی اہلیہ اپنے وطن پہچنے پر فاتحانہ طور پر زمین کو بوسہ دیا۔

اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ 30 برس بعد امریکی جیل سے رہا

ایک اسرائیلی اخبار کے مطابق، کئی دہائیوں کے بعد اس معاملے کا اختتام ہوا جس نے دونوں قریبی اتحادیوں کے مابین تعلقات کو طویل عرصے سے کشیدہ کر رکھا تھا۔

israeli spy jonathan pollard has been released from a united states prison after 30 years
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے جوناتھن پولارڈ کا ایئر پورٹ پر خیرمقدم کیا

ایک اخبار کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان قریبی تعلقات کی وجہ سے یہ ہو پایا ہے۔

اسرائیلی اخبار کی سرخیاں کچھ اس طرح ہیں، 'آخرکار جوناتھن پولارڈ اسرائیل پہنچے، یہ ایک نجی طیارہ تھا جو نیوارک کے نیو جرسی سے آیا تھا۔

israeli spy jonathan pollard has been released from a united states prison after 30 years
جوناتھن پولارڈ آج اپنی اہلیہ کے ساتھ اسرائیل پہنچے

اس میں کہا گیا ہے کہ پولارڈ کی اہلیہ ایسٹر کی طبی ضروریات کے سبب نجی پرواز ضروری تھی جو کینسر کا علاج کروا رہی ہیں۔

امریکی بحریہ کے سویلین انٹیلیجنس تجزیہ کار جوناتھن پولارڈ نے سنہ 1980 کی دہائی میں پینٹاگن میں کام کرتے ہوئے اسرائیل کو فوجی راز فروخت کیے تھے۔

جوناتھن پولارڈ کو سنہ 1985 میں گرفتار کیا گیا تھا جس وہ واشنگٹن میں موجود اسرائیلی سفارت خانے میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ اس کے بعد جوناتھن پولارڈ نے اپنا جرم قبول کرلیا تھا۔

israeli spy jonathan pollard has been released from a united states prison after 30 years
اسرائیلی جاسوس جوناتھن پولارڈ

اس جاسوسی کی وجہ سے اسرائیل اور امریکہ کے تعلقات بہت خراب ہوگئے تھے اور کافی برس تک حالات کشیدہ رہے۔

یہ بھی پڑھیں: یمن کے عدن ہوائی اڈے پر دھماکہ، 16 ہلاک، متعدد زخمی

پولارڈ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی اور امریکی دفاع اور انٹلیجنس حکام مستقل طور پر اسے رہا کرنے کے خلاف مخالفت کرتے رہے ہیں۔

لیکن وفاقی جیل میں 30 برس کی قید کے بعد وہ 20 نومبر سنہ 2015 کو رہا ہوئے تھے اور نومبر میں ختم ہونے والی پانچ سالہ پیرول پر تھے۔

پولارڈ نے پہلے کہا تھا کہ اسرائیل منتقل ہونا ان کا خواب ہے۔

ان کی رہائی کے فورا بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے پولارڈ کو فون کیا اور کہا کہ 'ہم آپ کے منتظر ہیں'۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک پولارڈ کی اہلیہ ایسٹر کو اعلی درجے کا طبی علاج مہیا کرے گا۔

اسرائیل نے تمام سیاحوں کی آمد پر پابندی عائد کر دی ہے لیکن بظاہر اسرائیلی شہری اس جوڑے کا استقبال کرتے دکھائی دیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.