عدم اطمینان کا موسم پوری دنیا میں جاری ہے۔ پیر کے دن بولیویا میں سب کچھ معمول کے مطابق نہیں تھا۔ لوگ سڑکوں پر تھے اور حکومت کے خلاف مظاہرے کر رہے تھے۔
احتجاج کرنے والوں کا الزام ہے کہ موجودہ صدر نے انتخابات میں دھاندلی کرکے جیت حاصل کی ہے۔
گزشتہ ہفتے چیلی میں ٹرانسپورٹ کے کرائے میں اضافے کے بعد مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا جو اب بھی جا ری ہے۔ یہ مظاہرے بھی دوسرے مظاہروں سے مختلف نہیں تھے۔ یہ بھی پرتشدد رہا اور 15 سے زائد افراد اپنی جان بھی گنواں چکے ہیں۔
رواں ماہ کی شروعات میں امریکی ملک ایکواڈور میں بھی مظاہرے ہوئے۔ حالانکہ اکواڈور میں مظاہرے اور احتجاج کوئی نئی بات نہیں ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف لوگ سڑکوں پر اترے اور جم کر تشدد بھی کیا۔
ہانگ کانگ میں تو گزشتہ کئی ہفتوں سے احتجاج اور مظاہرے ہوئے جس کی شدت میں ابھی کچھ کمی آئی ہے، یہاں کے مظاہروں پر انسانی حقوق کی کمیشن نے رپورٹ بھی طلب کی۔ حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود وہاں مظاہرے اب بھی جاری ہیں اور ہر دفعہ ایک نئے طریقے کے ساتھ۔
سنیچر اور اتوار کا دن بیشتر ممالک میں چھٹی کا دن ہوتا ہے لیکن ہانگ کانگ میں گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران یہ ایک احتجاج کا دن بن گیا ہے۔
ہانگ کاگ اپنی آزادی کے لئے سڑکوں پر ہے تو وہیں یوروپیئن ملک اسپین کے زیر انتظام کیٹالونیا کی عوام بھی گزشتہ چند دنوں سے سڑکوں پر ہیں۔ اسپین کے کیٹالونیا میں آزادی کی حمایت کرنے والے نو رہنماوں کو سپریم کورٹ نے قید کی سزا کیا سنائی لوگ اپنے رہنما کے حمایت میں سڑک پر اتر آئے اور جم کر تشدد کیا۔ بتایا جاتا ہے اس میں اب تک لاکھوں لوگوں نے شرکت کی ہے۔ ان رہنماوں پر غیر قانونی طریقے سے رائے شماری کرنے کا الزام تھا۔
سب سے تازہ مظاہروں کا سلسلہ لبنان میں شروع ہوا جہاں حکومت کے خلاف بگڑتی معاشی حالات اور حال ہی میں فون کالز اور سماجی رابطوں کی سائٹس پر لگائے جانے والے اضافی ٹیکس کے خلاف لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا۔ لبنان میں تشدد کے ساتھ سڑکوں پر ڈی جے، گانے بجانے اور شادیاں بھی دکھیں۔ یعنی یہ مظاہرے تفریحی مظاہرے تھے۔
اس سے قبل عراق بھی ایسے پرشدد مظاہرے دیکھ چکا ہے جہاں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تا ہم بعد میں رپورٹز میں انکشاف ہوا کہ دانستہ طور پر پولیس نے مظاہرین پر گولیاں چلائیں۔ رپورٹ آنے کے بعد حکومت سات صوبے کے عہدےدارانوں کو معطل بھی کیا ہے۔
چھ میں سے چار مقامات پر مظاہروں اور احتجاج کی اصل وجہ ڈگمگاتی معاشی حالت تھی، جبکہ ہانگ کانگ اور کیٹالونیا کی عوام اپنی آزادی کے لئے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہانگ کانگ تو گزشتہ کئی ہفتوں سے سڑکوں پر ہے جبکہ کیٹولونیا گزشتہ کئی دنوں سے مظاہرے کی زد میں ہے۔