افغان حکومت نے اسے دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے طالبان سے اس قسم کے تباہ کن سرگرمیوں کو چھوڑنے اور ملک میں امن قائم رکھنے کے لئے کام کرنے کی اپیل کی ہے۔
صدر محمد اشرف غنی کے حوالے سے جاری صدارتی محل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے دہشت گردانہ حملے جاری رکھ کر افغانوں کے مارنے کے اپنے شاطرانہ منصوبہ کا اظہار کیا ہے اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ ملک میں جنگ جاری رہے۔
افغان حکومت کے چیف ایکزی کیٹیو عبداللہ عبداللہ نے بھی طالبان حملے کی سخت مذمت کی ہے۔
طالبان کا حملہ پیر کی صبح سب سے مصروف وقت میں شروع ہوا تھا جو آٹھ گھنٹے تک جاری رہا۔ا س حملے میں چار شہریوں، دو پولس اہلکاروں اور پانچ حملہ آوروں سمیت کم سے کم گیارہ افراد مارے گئے تھے۔
مقامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ طالبان نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی تھی۔