بھارتی خبررساں ایجنسی یو این آئی نے اے ایف پی کے حوالے سے لکھا ہے ڈبلیو ٹی او کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجاویز کی توثیق کر دی گئی ہے جس سے چین سے تجارتی کشیدگی کے بعد ایک نیا محاذ کھل گیا ہے جو عالمی معیشت کے لیے تباہی کا خطرہ ہوسکتا ہے۔
عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے واشنگٹن میں موجود فرانس کے وزیر معاشی امور برونو لیمائر نے امریکی فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی ملک کی جانب سے یہ ایک جارحانہ قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے ذریعہ حل نکالنے میں ناکامی پر جوابی ردعمل کو دعوت دینے سے عالمی معیشت مزید سست ہوسکتی ہے۔
فرانسیسی وزیر نے مزید کہا کہ عالمی معیشت کو سست کرنے کے علاوہ ٹیرف میں اضافہ اور چین سے جاری تجارتی جنگ کے دوران یوروپی یونین سے تجارتی جنگ چھیڑنا ایک غیر ذمہ دارانہ فعل ہوگا۔
یوروپی یونین کی رکن ریاست کے وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم اپنے سر پر رکھی ہوئی بندوق کے ساتھ مذاکرات کرنا نہیں چاہتے کیونکہ جب آپ کے ہاتھ میں بندوق ہوتی ہے تو آپ کے پاس کوئی موقع نہیں ہوتا سوائے جواب دینے کے۔'