یوکرین نہ صرف دارالحکومت کیف میں روس کے حملے Russia Attacks Ukraine کا سخت جواب دے رہا ہے بلکہ بین الاقوامی محاذ پر بھی روس کا محاصرہ کرنے میں مصروف ہے۔
یوکرین نے اب روسی حکومت کو اپنی خودمختاری اور سالمیت پر حملے کے لیے بین الاقوامی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ یوکرین اسے جنگی جرائم اور دیگر سنگین الزامات کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کی کوشش کرے گا۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے روس کے خلاف عالمی عدالت میں درخواست دائر کرنے کی معلومات دی ہے۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ روس کو ان کے ملک پر حملے کی وجہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس کی نشست سے ہٹا دیا جانا چاہیے۔
یوکرین کے صدر نے ٹویٹ کیا کہ یوکرین نے آئی سی جے میں روس کے خلاف درخواست جمع کرا دی۔ روس کو جارحیت کا اور نسل کشی کا جواز پیش کرنے کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔ ہم ایک فوری فیصلے کی درخواست کرتے ہیں جس میں روس کو ابھی فوجی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا جائے اور اگلے ہفتے ٹرائل شروع ہونے کی توقع کی جائے۔
یوکرین نے یہ قدم ایک ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب روس کا کیف پر حملہ مسلسل چوتھے روز بھی جاری ہے۔Russia Attacks Ukraine 4th day
یہ بھی پڑھیں: Russia Attacks Ukraine: یوکرین کے صدر نے روس کی پیشکش ٹھکرائی، کہا بیلاروس میں مذاکرات نہیں ہوسکتی
اس کے ساتھ ہی امریکہ نے یوکرین کو 350 ملین ڈالر کی فوجی امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے اور جرمنی نے اسے ایک ہزار ٹینک شکن ہتھیار اور 500 اسٹنگر میزائل دینے کا اعلان کیا ہے۔
روس نے یوکرین کے ساتھ پڑوسی ملک بیلاروس میں مذاکرات کی پیشکش بھی کی ہے۔ تاہم یوکرین کے صدر نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ روس سے اس جگہ بات نہیں کریں گے جہاں سے ان کے ملک پر حملہ ہوا ہے۔