ETV Bharat / international

سوئٹزر لینڈ میں صدر جمہوریہ کا خطاب - Kovind addressed to Switgerland

بھارت اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان نئے دور کی شراکت داری کے موضوع پر صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں کئی باتیں کہیں۔

ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان نئے دور کی ساجھیداری
author img

By

Published : Sep 12, 2019, 11:25 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 9:50 AM IST

صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند آئس لینڈ، سوئٹزرلینڈ اور سلووینیا کے اپنے دورے کے دوسرے مرحلے میں کل شام سوئٹزرلینڈ پہنچ گئے ہیں۔ آج صبح صدر جمہوریہ نے برن یونیورسٹی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے سفارتی کور کے طلباء، اساتذہ اور دیگر افراد سے خطاب کیا۔ ان کے خطاب کا موضوع تھا 'بھارت-سوئٹزرلینڈ نئے دور کی ساجھیداری: آلپس کو ہمالیہ سے مربوط کرنا'۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان طویل عرصے سے جمہوری اقدار کثرت اور انٹر پرائز کے درمیان ساجھیداری ہے۔ دنیا سوئٹزرلینڈ اور ہندوستان دونوں کو تحسین کی نظر سے دیکھتی ہے۔ سوئٹزر لینڈ دنیا کی قدیم ترین جمہوریتوں میں شامل ہے جس میں 2000 سے زیادہ علاقے جمہوری طور پر کام کررہے ہیں او ربھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے جس میں 90 کروڑ ووٹر شامل ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے مالا مال ثقافتی تعلقات نے ہماری دوستی کے معاہدے پر دستخط سے بہت عرصے پہلے ہی باہمی تعاون کی راہ ہموار کردی تھی۔ آج 250 سے زیادہ سوئس کمپنیاں ہندوستان میں کام کررہی ہیں، جبکہ ہندوستان کی معروف تکنیکی کمپنیاں زیورخ، باسل اور برن میں کام کررہی ہیں۔ ہمارے لئے اشتراک اور رابطوں کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان اشتراک کے اہم شعبوں کو اجاگر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی تیزی سے ہمارے تعلقات کے مرکز میں آرہی ہیں۔ 80 سے زیادہ سائنسی ادارے اور بھارت اور سوئٹزرلینڈ کے 300 سے زیادہ تحقیق کار مشترکہ پروگراموں میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سوئٹزر لینڈ جدت طرازی میں ایک عالمی لیڈر ہے اور بھارت بھی اسٹارٹ اپس اور اسمارٹ سولیوشنز کے شعبوں میں نئی کامیابیاں حاصل کر رہا ہے۔ بھارت میں آج دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپس کا نیٹ ورک ہے جس میں 21000 سے زیادہ اکائیاں روبوٹکس سے لے کر برص کی بیماری تک کے مختلف موضوعات پر کام کررہی ہیں۔ کئی سوئس اور بھارتی اسٹارٹ اپس نے آب وہوا میں تبدیلی، انسانی صحت اور دیگر کئی شعبوں میں پہلے ہی اشتراک کر لیا ہے اور بھارت سوئٹزر لینڈ کے ساتھ ایسی اور بہت سی ساجھیداریوں کی امید کرتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان 100 اسمارٹ سٹی تعمیر کرنے کا ایک پرعزم پروگرام رکھتا ہے۔ سوئٹزر لینڈ کی سرکلر معیشت اور کم وسائل والی تکنیک ہمیں ایک پائیدار شہری مقام تعمیر کرنے، ہمارے دریاؤں کو صاف کرنے اور ہماری خوراک کی ڈبہ بندی کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔ سوئٹزر لینڈ کی صاف ٹیکنالوجی اور بھارت کی سبز توانائی کی ضروریات ایک دوسرے کے لئے بہت موزوں ہیں آج بھارت کا دنیا میں سب سے بڑا قابل تجدید توانائی کی توسیع کا پروگرام ہے۔ ہمارا ہدف 2022 تک 175 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان میں دنیا کی تقریبا 20 آبادی ہے، جب کہ پانی کے قابل تجدید وسائل صرف 4 فیصد ہیں۔ ہم پانی کے تحفظ کے لئے روایتی طریقوں کو بحال کر رہے ہیں اور پانی کے ضائع ہونے سے روکنے کے لئے جدید اختراعات اپنا رہے ہیں۔ ہمارا نیا قومی آبی مشن 'جل جیون ابھیان' 50 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ 2024 تک 146 ملین گھروں میں صاف پانی کی سپلائی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ مشن بھارت سوئس اشتراک کے لئے نئے مواقع فراہم کرتا ہے۔ بھارت چاہتا ہے کہ سوئٹزرلینڈ کے ساتھ پانی کے بندو بست، پانی کے کم سے کم استعمال اور گندے پانی کو صاف کرنے کے شعبوں میں تعلقات کو وسعت دے۔

بعد میں شام کے وقت صدر جمہوریہ ایک استقبالیہ میں بھارتی برادری اور فرینڈس آف انڈیا سے خطاب کریں گے۔ اس کا اہتمام سوئٹزرلینڈ کے برن میں ہندوستانی سفیر جناب سی بی جارج کے ذریعے کیا جائے گا۔

صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند آئس لینڈ، سوئٹزرلینڈ اور سلووینیا کے اپنے دورے کے دوسرے مرحلے میں کل شام سوئٹزرلینڈ پہنچ گئے ہیں۔ آج صبح صدر جمہوریہ نے برن یونیورسٹی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے سفارتی کور کے طلباء، اساتذہ اور دیگر افراد سے خطاب کیا۔ ان کے خطاب کا موضوع تھا 'بھارت-سوئٹزرلینڈ نئے دور کی ساجھیداری: آلپس کو ہمالیہ سے مربوط کرنا'۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان طویل عرصے سے جمہوری اقدار کثرت اور انٹر پرائز کے درمیان ساجھیداری ہے۔ دنیا سوئٹزرلینڈ اور ہندوستان دونوں کو تحسین کی نظر سے دیکھتی ہے۔ سوئٹزر لینڈ دنیا کی قدیم ترین جمہوریتوں میں شامل ہے جس میں 2000 سے زیادہ علاقے جمہوری طور پر کام کررہے ہیں او ربھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے جس میں 90 کروڑ ووٹر شامل ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے مالا مال ثقافتی تعلقات نے ہماری دوستی کے معاہدے پر دستخط سے بہت عرصے پہلے ہی باہمی تعاون کی راہ ہموار کردی تھی۔ آج 250 سے زیادہ سوئس کمپنیاں ہندوستان میں کام کررہی ہیں، جبکہ ہندوستان کی معروف تکنیکی کمپنیاں زیورخ، باسل اور برن میں کام کررہی ہیں۔ ہمارے لئے اشتراک اور رابطوں کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

ہندوستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان اشتراک کے اہم شعبوں کو اجاگر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی تیزی سے ہمارے تعلقات کے مرکز میں آرہی ہیں۔ 80 سے زیادہ سائنسی ادارے اور بھارت اور سوئٹزرلینڈ کے 300 سے زیادہ تحقیق کار مشترکہ پروگراموں میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سوئٹزر لینڈ جدت طرازی میں ایک عالمی لیڈر ہے اور بھارت بھی اسٹارٹ اپس اور اسمارٹ سولیوشنز کے شعبوں میں نئی کامیابیاں حاصل کر رہا ہے۔ بھارت میں آج دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپس کا نیٹ ورک ہے جس میں 21000 سے زیادہ اکائیاں روبوٹکس سے لے کر برص کی بیماری تک کے مختلف موضوعات پر کام کررہی ہیں۔ کئی سوئس اور بھارتی اسٹارٹ اپس نے آب وہوا میں تبدیلی، انسانی صحت اور دیگر کئی شعبوں میں پہلے ہی اشتراک کر لیا ہے اور بھارت سوئٹزر لینڈ کے ساتھ ایسی اور بہت سی ساجھیداریوں کی امید کرتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان 100 اسمارٹ سٹی تعمیر کرنے کا ایک پرعزم پروگرام رکھتا ہے۔ سوئٹزر لینڈ کی سرکلر معیشت اور کم وسائل والی تکنیک ہمیں ایک پائیدار شہری مقام تعمیر کرنے، ہمارے دریاؤں کو صاف کرنے اور ہماری خوراک کی ڈبہ بندی کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔ سوئٹزر لینڈ کی صاف ٹیکنالوجی اور بھارت کی سبز توانائی کی ضروریات ایک دوسرے کے لئے بہت موزوں ہیں آج بھارت کا دنیا میں سب سے بڑا قابل تجدید توانائی کی توسیع کا پروگرام ہے۔ ہمارا ہدف 2022 تک 175 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان میں دنیا کی تقریبا 20 آبادی ہے، جب کہ پانی کے قابل تجدید وسائل صرف 4 فیصد ہیں۔ ہم پانی کے تحفظ کے لئے روایتی طریقوں کو بحال کر رہے ہیں اور پانی کے ضائع ہونے سے روکنے کے لئے جدید اختراعات اپنا رہے ہیں۔ ہمارا نیا قومی آبی مشن 'جل جیون ابھیان' 50 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ 2024 تک 146 ملین گھروں میں صاف پانی کی سپلائی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ مشن بھارت سوئس اشتراک کے لئے نئے مواقع فراہم کرتا ہے۔ بھارت چاہتا ہے کہ سوئٹزرلینڈ کے ساتھ پانی کے بندو بست، پانی کے کم سے کم استعمال اور گندے پانی کو صاف کرنے کے شعبوں میں تعلقات کو وسعت دے۔

بعد میں شام کے وقت صدر جمہوریہ ایک استقبالیہ میں بھارتی برادری اور فرینڈس آف انڈیا سے خطاب کریں گے۔ اس کا اہتمام سوئٹزرلینڈ کے برن میں ہندوستانی سفیر جناب سی بی جارج کے ذریعے کیا جائے گا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 9:50 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.