ETV Bharat / international

'آیا صوفیہ کے عجائب گھر کو مسجد بنانے سے صدمہ پہنچا' - Pope Francis

پوپ فرانسس نے گزشتہ روز ویٹیکن میں واقع سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اپنے اسٹوڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیتھولک چرچ بحر اور گہرائی کا عالمی دن منا رہا ہے اور یہ دن مجھے میری سوچ سے بہت دور استنبول (قسطنطنیہ) لے گیا ہے۔ میں سینٹ صوفیہ کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔ ترکی حکومت کے حالیہ فیصلے سے مجھے شدید تکلیف پہنچی ہے۔

pope
pope
author img

By

Published : Jul 13, 2020, 11:28 AM IST

رومن کیتھولک کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا کہ استنبول میں آیا صوفیہ کے عجائب گھر کو مسجد میں تبدیل کیے جانے کے ترکی حکومت کے فیصلے سے انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ یونیسکو نے آیا صوفیہ کی عمارت کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دے رکھا ہے۔ اس کو چھٹی صدی عیسوی میں آرتھوڈکس عیسائیوں کے ایک گرجا گھر کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ سنہ 1453ء میں جب عثمانی سلطان محمد فاتح نے قسطنطنیہ (اب استنبول) شہر کو فتح کیا تھا تو آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کردیا تھا۔ بعض روایات کے مطابق انھوں نے کیتھولک چرچ سے یہ عمارت خریدی تھی اور پھر اس کو مسجد میں تبدیل کردیا تھا۔

پوپ فرانسیس کا خطاب

جدید ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال پاشا اتاترک نے خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد 1934ء میں آیا صوفیہ کو ایک عجائب گھر میں تبدیل کردیا تھا لیکن جمعہ کو ترکی کی عدالت عالیہ نے آیا صوفیہ کی عجائب گھر کی حیثیت کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ اس کے بعد صدر رجب طیب اردوغان نے اس کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس پر عیسائی دنیا کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

پوپ فرانسس نے گزشتہ روز ویٹیکن میں واقع سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اپنے اسٹوڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیتھولک چرچ بحر اور گہرائی کا عالمی دن منا رہا ہے اور یہ دن مجھے میری سوچ سے بہت دور استنبول (قسطنطنیہ) لے گیا ہے۔ میں سینٹ صوفیہ کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔ ترکی حکومت کے حالیہ فیصلے سے مجھے شدید تکلیف پہنچی ہے۔

پوپ فرانسیس کے اس بیان سے ایک روز قبل جنیوا میں قائم گرجا گھروں کی عالمی کونسل کے سربراہ نے ترکی کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ’’آیا صوفیہ کی عمارت کھلے پن کی علامت رہی ہے اور یہ تمام اقوام سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے میل ملاپ کی جگہ تھی۔‘‘ اس کونسل میں پروٹیسٹنٹ، آرتھوڈکس اور اینجلیکن چرچ شامل ہیں۔

رومن کیتھولک کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا کہ استنبول میں آیا صوفیہ کے عجائب گھر کو مسجد میں تبدیل کیے جانے کے ترکی حکومت کے فیصلے سے انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔

یاد رہے کہ یونیسکو نے آیا صوفیہ کی عمارت کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دے رکھا ہے۔ اس کو چھٹی صدی عیسوی میں آرتھوڈکس عیسائیوں کے ایک گرجا گھر کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ سنہ 1453ء میں جب عثمانی سلطان محمد فاتح نے قسطنطنیہ (اب استنبول) شہر کو فتح کیا تھا تو آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کردیا تھا۔ بعض روایات کے مطابق انھوں نے کیتھولک چرچ سے یہ عمارت خریدی تھی اور پھر اس کو مسجد میں تبدیل کردیا تھا۔

پوپ فرانسیس کا خطاب

جدید ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال پاشا اتاترک نے خلافت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد 1934ء میں آیا صوفیہ کو ایک عجائب گھر میں تبدیل کردیا تھا لیکن جمعہ کو ترکی کی عدالت عالیہ نے آیا صوفیہ کی عجائب گھر کی حیثیت کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ اس کے بعد صدر رجب طیب اردوغان نے اس کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس پر عیسائی دنیا کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

پوپ فرانسس نے گزشتہ روز ویٹیکن میں واقع سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اپنے اسٹوڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیتھولک چرچ بحر اور گہرائی کا عالمی دن منا رہا ہے اور یہ دن مجھے میری سوچ سے بہت دور استنبول (قسطنطنیہ) لے گیا ہے۔ میں سینٹ صوفیہ کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔ ترکی حکومت کے حالیہ فیصلے سے مجھے شدید تکلیف پہنچی ہے۔

پوپ فرانسیس کے اس بیان سے ایک روز قبل جنیوا میں قائم گرجا گھروں کی عالمی کونسل کے سربراہ نے ترکی کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ’’آیا صوفیہ کی عمارت کھلے پن کی علامت رہی ہے اور یہ تمام اقوام سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے میل ملاپ کی جگہ تھی۔‘‘ اس کونسل میں پروٹیسٹنٹ، آرتھوڈکس اور اینجلیکن چرچ شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.