چار یوروپی ممالک فرانس، جرمنی، اٹلی اور اسپین نے مشرقی یروشلم میں نئے گھر تعمیر کرنے اور فلسطینی ڈھانچوں کو منہدم کرنے کے اسرائیل کے فیصلے کی سخت مذمت کی۔ EU Condemns Israeli Demolition of Palestinian Homes
بدھ کو جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں چاروں یورپی ممالک نے کہا کہ ہمیں مشرقی یروشلم میں 100 نئی ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کی منصوبہ بندی کو آگے بڑھانے کے فیصلے پر تشویش ہے، جن میں گیوات ہماتوس اور ہار ہوما شامل ہیں۔ نئی ہاؤسنگ یونٹ مغربی کنارے کو مشرقی یروشلم سے الگ کریں گے اور دونوں ریاستوں کے درمیان مفاہمت کی راہ میں ایک اضافی رکاوٹ بنیں گے۔
انہوں نے اسرائیلی حکومت پر بھی زور دیا کہ وہ فلسطینی ڈھانچے کو تباہ Israeli Demolition of Palestinian Homes کرنے کا اپنا فیصلہ واپس لے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں مشرقی یروشلم East Jerusalem میں شیخ جراح میں ہونے والے حالیہ واقعے پر بھی تشویش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور یورپی یونین کی شدید تنقید کے باوجود اسرائیل نے 3130 مکانات تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا
'ہم اسرائیلی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ مشرقی یروشلم میں فلسطینی ڈھانچے کی مسماری کے عمل کو ختم کرے۔' انہوں نے اسرائیل کے فیصلے کو فلسطین کے مستقبل کے لیے خطرہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بستیاں بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیاں کرتی ہیں، جو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان منصفانہ، دیرپا اور جامع امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
ذرائع کے مطابق، قبل ازیں اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں شیخ جراح سے 15 افراد پر مشتمل ایک فلسطینی خاندان کو زبردستی بے دخل کیا۔
یہ واقعہ گزشتہ سال اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی کے دوران پیش آیا تھا۔ ایک متاثرہ شخص کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس دوران خاندان کے کچھ افراد بشمول ایک نو سالہ بچی کو مارا پیٹا گیا تھا۔
یو این آئی