جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کا کہنا ہے کہ روس کے خلاف یورپی یونین کی نئی پابندیاں صدر ولادیمیر پوتن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو ذاتی طور پر یوکرین پر حملے کی ذمہ داری کے لیے نشانہ بنائیں گی۔Sanctions on Russia
"وہ یوکرین میں معصوم لوگوں کی موت کے ذمہ دار ہیں۔ وہ ذمہ دار ہیں کہ بین الاقوامی نظام کو پامال کیا گیا ہے اور ہم بطور یورپی اس کو قبول نہیں کرتے ہیں،" ۔
بیرباک نے کہا کہ جب وہ برسلز میں بلاک کے ہیڈکوارٹر میں اپنے یورپی یونین کے ہم منصبوں سے ملاقات کے لیے پہنچی تھیں
لگسمبرگ کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین پوتن، لاوروف پر پابندیوں کے معاہدے کے قریب ہے۔
لکسمبرگ کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو نشانہ بنانے والی پابندیوں کے بارے میں ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہے۔
"میرے خیال میں ہم ایک معاہدے کے بہت قریب ہیں،" جین ایسلبورن نے برسلز میں صحافیوں کو بتایا۔
یہ بھی پڑھیں: Sanctions in Russia: روس تمام پابندیوں کا جائزہ لینے کے بعد جواب دے گا
آسٹریا کے وزیر خارجہ الیگزینڈر شلن برگ نے بھی اشارہ دیا کہ پوتن اور لاوروف کو براہ راست نشانہ بنانے والے اقدامات فوری طور پر متعارف کرائے جائیں گے۔
وہیں امریکہ نے کہا ہے کہ اس نے یوکرین پر حملے کے پیش نظر روس کے خلاف وسیع مالی اور برآمدی پابندیاں عائد کر دی ہیں اور اس کا روسی معیشت پر گہرا اثر پڑا ہے۔
سبر بینک جس میں 25 ذیلی ادارے شامل ہیں، روس کا سب سے بڑا مالیاتی ادارہ ہے جس پر امریکہ نے پابندیاں عائد کی ہیں۔سبیر بینک روس کا سب سے بڑا بینک ہے، جو روسی بینکنگ سیکٹر کے کل اثاثوں کا تقریباً ایک تہائی حصہ رکھتا ہے اور روسی مالیاتی نظام کا ایک اہم جزو ہے۔
وی ٹی بی بینک جو کہ 20 ذیلی اداروں پر مشتمل ہے، روس کے دوسرے سب سے بڑے مالیاتی ادارے پر مکمل طور پر پابندی ہے۔ وی ٹی بی روسی بینکنگ سیکٹر کے کل اثاثوں کا تقریباً پانچواں حصہ رکھتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ روسی فوج پر بھی وسیع پابندیاں لاگو ہوں گی۔