کینیڈا کی حکومت کے عالمی امور کے ذمہ دار نے ایک بیان میں کہا کہ کینیڈا کی حکومت نے برطانیہ کے ساتھ بریکزٹ کے بعد کے نئے تجارتی معاہدے پر عمل درآمد کے لئے منظوری دے دی ہے۔ اسی ضمن میں یہ بل پیش کیا گیا ہے۔
برطانیہ کے ڈپٹی ہائی کمشنر برائے کینیڈا ڈیوڈ ریڈ اور کینیڈا کے نائب وزیر برائے بین الاقوامی تجارت جان ہنافورڈ نے اس تجارتی معاہدے پر دستخط کیے جسے موجودہ تجارتی معاملات میں مزید توسیع کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
اطلاع کے مطابق دونوں ممالک نئے تجارتی معاہدے پر بات چیت میں مشغول ہیں۔
اس بیان میں کہا گیا 'آج ایکسپورٹ پروموشن، انٹرنیشنل ٹریڈ اور اسمال بزنس کی وزیر میری این جی نے ہاؤس آف کامنس میں کینیڈا - برطانیہ ٹریڈ تسلسل معاہدے (کینیڈا - یوکے ٹی سی اے) بل سی - 18 کو نافذ کرنے کے لئے ایک ایکٹ متعارف کرایا'۔
کینیڈا کی وزارت خارجہ کے مطابق تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کے مابین 22 ارب ڈالر سے زائد کے سامان کے عدم استحکام سے آزاد تبادلے کو یقینی بنائے گا۔
- بریکزٹ کیا ہے؟
تیس کے قریب مختلف یورپی ممالک کا اتحاد 'یورپی یونین' کہلاتا ہے۔ برطانیہ بھی اس میں شامل ہے، لیکن برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے اس یونین سے نکلنے کا گزشتہ برس ہی اعلان کیا تھا۔
اصل میں 'بریکزٹ' ایک معاہدہ ہے جو یورپی یونین اور برطانیہ کے لیے کیا گیا جس سے اب برطانیہ علاحدہ ہورہا ہے۔ اسی کو بریکزٹ کہا جاتا ہے۔
بریکزٹ معاہدہ سے 31 جنوری 2020 کو برطانیہ الگ ہو جائے گا۔ جس کے بعد یورپی یونین اور یورپی جوہری توانائی کمیونٹی سے اس کا پہلے کی طرح تعلق برقرار نہیں رہے گا۔