ایک نئی تحقیق کے مطابق گذشتہ سال کورونا وائرس وبا کے دوران یورپ میں منشیات کی پیداوار میں اضافہ ہوا اور لاک ڈاؤن کے دور ممنوعہ دواؤں کی روایتی فروخت کے بجائے آن لائن فروخت پر زور دیا گیا۔ یورپ میں منشیات کے مطالعے سے متعلق یہ رپورٹ بدھ کے روز جاری کی گئی ہے۔
2021 کے یورپی ڈرگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرائم پیشہ گروہوں نے سفری پابندی اور سرحد بند ہونے کی وجہ سے نئے ہتھکنڈے اپنائے اور انسان کے لئے استعمال ہونے والے جہاز کو تبدیل کرکے کنٹینر اور تجارتی فراہمی کی زنجیروں کا استعمال کیا ہے۔
سوشل میڈیا کا بڑا کردار
یہ رپورٹ یوروپی مانیٹرنگ سنٹر برائے منشیات اور منشیات کی لت کے ذریعے سالانہ بنیاد پر تیار کی گئی ہے اور یورپی یونین کے 27 ممبر ممالک سے اعداوشمار جمع کئے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ بیشتر ممالک میں گھر میں رہنے کی سختی کے باعث ایسی منشیات کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔
اس طرح کے مادوں کی خریداری کے لئے بات چیت اور تقسیم کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کیا گیا ہے۔
ای ایم سی ڈی ڈی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'اس سے اس طرف توجہ مبذول ہوتی ہے کہ آیا وبائی بیماری کے طویل مدتی اثر کے طور پر دوا ساز منڈیوں میں مزید ڈیجیٹلائزیشن ہوسکتا ہے۔'
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف 2020 میں 46 نئی دواؤں کا پتہ چلا۔
یوروپی کمشنر برائے داخلہ امور وائی جوہانسن نے کہا کہ سروے شدہ ممالک میں پائے جانے والے "انتہائی خالص اور طاقتور مادے" خاص تشویش کا سبب ہیں۔