یمن میں القاعدہ کے رہنما قاسم الریمی کے خلاف انسداد دہشت گردی کی کارروائی پر یمنی باشندوں نے تنقید کی ہے۔ لوگوں نے اس کارروائی کو ملک کی فضائی حدود اور خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا۔
القاعدہ کے رہنما نے امریکی نیول ایئر اسٹیشن پینساکولا میں گذشتہ برس ہونے والی ہلاکت خیز فائرنگ کی ذمہ داری قبول کی تھی، جہاں ایک سعودی ہوابازی کے ٹرینی نے تین امریکی ملاحوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
الریمی کو جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کا بانی تصور کیا جاتا ہے۔ القاعدہ سے وابستہ افراد کو طویل عرصے سے امریکی سرزمین پر حملے کی کوششوں کے لیے خطرناک سمجھا جاتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز الریمی کے ہلاکت کی تصدیق کی تھی، لیکن انہوں امریکی کارروائی کے وقت اور اس سے متعلق دیگر تفصیلات پیش کرنے سے احتراز کیا۔
صنعا کے مقامی شخص علی حمران نے حملے کو یمنی فضائی حدود کی خلاف ورزی قرار دیا، کیونکہ امریکہ اور یمنی فضائیہ کے مابین کوئی ہم آہنگی موجود نہیں ہے۔
فواد الفریس نامی ایک دوسرے شخص نے کہا کہ امریکہ کا اس طرح کارروائی کرنا یمن کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتا ہے۔