ETV Bharat / international

امریکہ نے یونان اور ترکی کے مابین مذاکرات کی حمایت کا اظہار کیا

جب سے ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں اپنی پیش قدمی دکھائی ہے، یونان کی طرف سے مستقل رد عمل سامنے آ رہے ہیں۔ اس سے قبل یونان کے وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھی ترکی کے اقدام کی شکایت کی تھی۔ اب ایسی صورت میں یہ دیکھنا ہوگا کہ امریکی مداخلت سے یونان کو کتنا فائدہ ہو سکے گا؟

sfd
sfd
author img

By

Published : Sep 30, 2020, 12:50 AM IST

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے نیٹو کے اتحادی یونان اور ترکی کے مابین مذاکرات کی حمایت کا اظہار کیا، جن کے تعلقات اس حد تک خراب ہو گئے ہیں کہ دونوں ممالک بحیرہ روم میں جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔

ویڈیو

یونان اپنے ہمسایہ ملک ترکی کے ساتھ تنازعہ میں حمایت کے لیے امریکہ اور یوروپی یونین کی طرف دیکھ رہا ہے۔ یونان کا الزام ہے کہ ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں اس کے حقوق کی پامالی کی ہے۔

پومپیو نے اپنے پانچ روزہ دورے کے دوسرے روز جزیرے کریٹ پر واقع سوڈا بے فوجی اڈے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نیٹو کے اتحادی یونان اور ترکی کے مابین بات چیت کی بھر پور حمایت کرتے ہیں اور انہیں ان معاملات پر جلد از جلد بحث شروع کرنے کی ترغیب دیتے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم امریکی، بحیرہ روم میں استحکام اور خوشحالی کے لئے ایک حقیقی ستون کے طور پر یونان کی طرف دیکھتے ہیں اور ہمیں یونان کی حمایت کرنے پر ناقابل یقین حد تک فخر ہے'۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں ایک تحقیقی جہاز بھیجا تھا، جس کے ساتھ جنگی جہاز بھی شامل تھے تاکہ اس علاقے میں توانائی کے وسائل حاصل کیے جاسکیں، جبکہ یونان کا دعویٰ ہے کہ وہ علاقہ یونان کا ہے اور اس علاقے میں یونان ہی معاشی حقوق کا دعویدار ہے۔'

ترکی کے اس اقدام کے بعد یونان نے بھی اپنے جنگی جہازوں کو اس علاقے میں بھیج دیا اور مسلح افواج کو چوکس کر دیا تھا، جس سے واضح جنگ کی نوبت آسکتی ہے۔

یوروپی یونین کے رہنما ترکی پر اس اقدامات کے لئے رواں ہفتے ممکنہ طور پر پابندیاں عائد کرنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

حالانکہ فی الحال تناؤ میں کچھ حد تک کمی آئی ہے۔ یونان اور ترکی نے اعلان کیا ہے کہ وہ تحقیقی بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کریں گے۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے نیٹو کے اتحادی یونان اور ترکی کے مابین مذاکرات کی حمایت کا اظہار کیا، جن کے تعلقات اس حد تک خراب ہو گئے ہیں کہ دونوں ممالک بحیرہ روم میں جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔

ویڈیو

یونان اپنے ہمسایہ ملک ترکی کے ساتھ تنازعہ میں حمایت کے لیے امریکہ اور یوروپی یونین کی طرف دیکھ رہا ہے۔ یونان کا الزام ہے کہ ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں اس کے حقوق کی پامالی کی ہے۔

پومپیو نے اپنے پانچ روزہ دورے کے دوسرے روز جزیرے کریٹ پر واقع سوڈا بے فوجی اڈے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نیٹو کے اتحادی یونان اور ترکی کے مابین بات چیت کی بھر پور حمایت کرتے ہیں اور انہیں ان معاملات پر جلد از جلد بحث شروع کرنے کی ترغیب دیتے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم امریکی، بحیرہ روم میں استحکام اور خوشحالی کے لئے ایک حقیقی ستون کے طور پر یونان کی طرف دیکھتے ہیں اور ہمیں یونان کی حمایت کرنے پر ناقابل یقین حد تک فخر ہے'۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں ایک تحقیقی جہاز بھیجا تھا، جس کے ساتھ جنگی جہاز بھی شامل تھے تاکہ اس علاقے میں توانائی کے وسائل حاصل کیے جاسکیں، جبکہ یونان کا دعویٰ ہے کہ وہ علاقہ یونان کا ہے اور اس علاقے میں یونان ہی معاشی حقوق کا دعویدار ہے۔'

ترکی کے اس اقدام کے بعد یونان نے بھی اپنے جنگی جہازوں کو اس علاقے میں بھیج دیا اور مسلح افواج کو چوکس کر دیا تھا، جس سے واضح جنگ کی نوبت آسکتی ہے۔

یوروپی یونین کے رہنما ترکی پر اس اقدامات کے لئے رواں ہفتے ممکنہ طور پر پابندیاں عائد کرنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

حالانکہ فی الحال تناؤ میں کچھ حد تک کمی آئی ہے۔ یونان اور ترکی نے اعلان کیا ہے کہ وہ تحقیقی بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.