امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے نیٹو کے اتحادی یونان اور ترکی کے مابین مذاکرات کی حمایت کا اظہار کیا، جن کے تعلقات اس حد تک خراب ہو گئے ہیں کہ دونوں ممالک بحیرہ روم میں جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔
یونان اپنے ہمسایہ ملک ترکی کے ساتھ تنازعہ میں حمایت کے لیے امریکہ اور یوروپی یونین کی طرف دیکھ رہا ہے۔ یونان کا الزام ہے کہ ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں اس کے حقوق کی پامالی کی ہے۔
پومپیو نے اپنے پانچ روزہ دورے کے دوسرے روز جزیرے کریٹ پر واقع سوڈا بے فوجی اڈے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نیٹو کے اتحادی یونان اور ترکی کے مابین بات چیت کی بھر پور حمایت کرتے ہیں اور انہیں ان معاملات پر جلد از جلد بحث شروع کرنے کی ترغیب دیتے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم امریکی، بحیرہ روم میں استحکام اور خوشحالی کے لئے ایک حقیقی ستون کے طور پر یونان کی طرف دیکھتے ہیں اور ہمیں یونان کی حمایت کرنے پر ناقابل یقین حد تک فخر ہے'۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ترکی نے مشرقی بحیرہ روم میں ایک تحقیقی جہاز بھیجا تھا، جس کے ساتھ جنگی جہاز بھی شامل تھے تاکہ اس علاقے میں توانائی کے وسائل حاصل کیے جاسکیں، جبکہ یونان کا دعویٰ ہے کہ وہ علاقہ یونان کا ہے اور اس علاقے میں یونان ہی معاشی حقوق کا دعویدار ہے۔'
ترکی کے اس اقدام کے بعد یونان نے بھی اپنے جنگی جہازوں کو اس علاقے میں بھیج دیا اور مسلح افواج کو چوکس کر دیا تھا، جس سے واضح جنگ کی نوبت آسکتی ہے۔
یوروپی یونین کے رہنما ترکی پر اس اقدامات کے لئے رواں ہفتے ممکنہ طور پر پابندیاں عائد کرنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
حالانکہ فی الحال تناؤ میں کچھ حد تک کمی آئی ہے۔ یونان اور ترکی نے اعلان کیا ہے کہ وہ تحقیقی بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کریں گے۔