ترک صدر رجب طیب اردگان نے ملکی کرنسی لیرا کی قدر میں ریکارڈ حد تک کمی کے بعد مرکزی بینک کے گورنر کو برطرف کر دیا ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق ترک لیرا کی قدر ہفتے کے روز مزید کم ہو کر ساڑھے آٹھ لیرا فی امریکی ڈالر کی حد پار کر گئی۔
اس کساد بازاری کے بعد صدر رجب طیب اردگان نے رات گئے ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے مرکزی بینک کے گورنر کو عہدے سے ہٹا دیا۔
سرکاری گزٹ میں اعلان کردہ ایک صدارتی فرمان کے مطابق سابق وزیر خزانہ ناجی اقبال کو مراد اوئیسال کی جگہ پر فائز کیا گیا ہے۔
مراد اوئیسال گزشتہ برس جولائی سے مرکزی بینک کی سربراہی کررہے تھے۔ حالیہ فیصلے کے بعد ان کی جگہ ناجی اقبال کو مرکزی بینک کا نیا صدر نامزد کیا گیا ہے، جو ماضی میں وزیر خزانہ کا عہدہ بھی سنبھال چکے ہیں۔
واضح رہے کہ سرکاری گزٹ میں مرکزی بینک کے صدر کی تبدیلی سے متعلق شائع ہونے والے نوٹیفیکیشن میں مراد اوئیسال کی ان کے عہدے سے برطرفی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔
- مزید پڑھیں: ترک صدر رجب طیب اردگان کا دورہ یوکرائن
ترک کرنسی لیرا کی قدر میں گزشتہ کئی ہفتوں سے مسلسل کمی ہو رہی تھی۔ صدر اردگان نے حال ہی میں کہا تھا کہ ترکی کو شرح سود، کرنسی کی شرح تبادلہ اور افراط زر کے مسائل کو ملا کر بننے والی ایک مثلث کے خلاف اقتصادی جنگ کا سامنا ہے۔