بنگلہ دیش میں اتوار کو تیستا ندی کی سطحِ آب میں اضافہ ہونے کے سبب سیلاب متاثر شمالی اور وسطی علاقے میں صورتحال مزید ہولناک ہو گئی۔ گذشتہ 15 دنوں میں ندی کی آبی سطح تیسری بار خطرے کے نشان کے اوپر آگئی ہے۔
دھرلا اور جمنا ندی میں سطح آب بڑھنے کے سبب بنگلہ دیش کے کُری گرام، گائی بندھا اور جمال پور سمیت زیادہ تر علاقے گذشتہ آٹھ دنوں سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
پدما ندی کی سطحِ آب بھی خطرے کے نشان سے اوپر ہے جس کے سبب کئی مرکزی اضلاع کی حالت بھی کافی خراب ہو گئی ہے۔ بنگلہ دیش کے واٹر ڈیولپمینٹ بورڈ (ڈبلیوڈی بی) کے ایگزیکیوٹیو انجینیئر رائبو اسلام نے کہا کہ سیلاب کے سبب 59 ہزار متاثر ہوئے ہیں۔
ڈبلیو ڈی بی کے شمالی خطے کے سربراہ جیوتی پرساد گھوش نے کہا کہ جمعہ اور ہفتے کے درمیان 250 ایکڑ زمین تیستا ندی میں ڈوب گئی جس کے سبب 117 گھر مکمل تباہ ہوگئے۔
تیستا اور جمنا ندی میں سطح آب بڑھنے کے سبب شمالی بنگلہ دیش کے سندرگنج، گائیبندھا، کُریگرام کے چلماری اور راجار ہاٹ کے علاوہ رنگ پور میں کونَیَّا علاقے کے لوگوں کو خبردار کر دیا گیا تھا۔
بنگلہ دیش کی آٹھ ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ سیلاب کے سبب بڑے پیمانے پر فصلوں کو نقصان ہوا ہے۔