آج یعنی 7 نومبر سے حج 2021 کے لیے آن لائن فارم بھرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے اور اس کا سلسلہ 10 دسمبر تک جاری رہے گا۔ یکم جنوری سنہ 2021 میڈیکل سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ ہو گی۔
اس سلسلے میں مزید معلومات دینے کے لیے اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے پریس کانفرنس کی۔
نقوی نے کہا کہ اس بار صرف دس امبارکیشن پوائنس ہوں گے۔ ان میں حیدر آباد، لکھنو، ممبئی، دہلی، سرینگر، بنگلورو، گواہاٹی کولکاتا، کوچی اور گجرات شامل ہیں۔
اس سے قبل مجموعی طور پر 21 امبارکیشن پوائنٹس تھے اور امید تھی کہ آئندہ اس کی تعداد 22 ہو گی، لیکن کورونا وبا کے سبب اس میں کمی کر کے محض 10 کر دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بغیر کسی محرم کے سفر حج پر جانے والی خواتین کو بھی جانے کی اجازت ہو گی۔ جن خواتین نے گذشتہ برس درخواست دی تھی، انہیں اور اس بار درخواست دینے والی بغیر محرم کی خواتین کو سفر حج پر جانے کی اجازت ہو گی۔
نقوی نے مزید کہا کہ جانے سے 72 گھنٹے قبل کورونا ٹیسٹ کرانا ہو گا۔ اگر اس دوران ویکسین دستیاب ہو جاتی ہے تو، ویکسین کی سہولیات مہیا کرائی جائے گی۔
عازمین کی تعداد کے سوال پر مختار عباس نقوی نے کہا کہ وہ سعودی عرب سے دو طرفہ بات چیت کریں گے اور بات چیت میں جو طے ہو گا، اس پر عمل کیا جائے گا۔
گذشتہ روز حج کمیٹی آف انڈیا نے سنہ 2021 کے سفر حج سے متعلق کورونا وبا کو دھیان میں رکھتے ہوئے ایکشن پلان جاری کیا تھا۔
ایکشن پلان کے مطابق، حج فیس کی پہلی قسط جمع کرانے کی پہلی تاریخ یکم مارچ سنہ 2021 ہو گی اور اس کی آخری تاریخ 30 اپریل سنہ 2021 ہو گی۔
عازمین کو 15 اور 16 مئی کو ویکسین کمیپ میں ٹیکہ لگایا جائے گا اور عازمین حج کا پہلا قافہ 26 جون سنہ 2021 کو سعودی عرب کے لیے روانہ ہو گا، جبکہ آخری پراز 13 جولائی سنہ 2021 کو ہو گی۔ واپسی کی شروعات 14 اگست سنہ 2021 سے ہو گی۔
سنہ 2020 میں کورونا وائرس کے سبب 1 اعشاریہ 23 لاکھ عازمین حج کے سفر حج پر نہ جانے کے سبب مجموعی طور پر 2 ہزار 100 کروڑ روپے کی رقم واپس کی گئی ہے۔
سنہ 2018۔19 کے عازمین حج سے متعلق سعودی عرب نے 100 کروڑ روپے کی رقم واپس کی ہے۔ ہر برس بھارت سے اوسطا 2 لاکھ افراد سعودی عرب حج کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔