انڈونیشیا کے سماترا جزیرے پر جمعرات کے روز آتش فشاں پھٹنے کا واقعہ پیش آیا جس سے بادلوں میں صرف دھواں ہی دھواں دکھائی دے رہا تھا۔ اس دوران کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
انڈونیشیا کے آتش فشانی اور جیولوجیکل مرکز نے بتایا کہ شمالی سماترا کے پہاڑ سینا بنگ سے 1000 میڑ کی اونچائی تک دھواں اور راکھ ہوا میں اٹھتا ہوا دکھائی دیا جو 3 کلومیٹر رقبے میں آسمان میں پھیلا ہوا تھا۔ اس دوران زہریلی گیس کا بھی اخراج ہوا ہے جو آتش فشاں کے پھٹنے پر عام بات ہے۔
مقامی باشندوں کو لاوا کے خطرے سے متنبہ کرتے ہوئے اس کے مرکز سے 5 کلومیٹر (3.1 میل) دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے کیوں کہ آتش فشاں سے نکلنے والا لاوا اور زہریلی گیس وہاں تک پہنچ سکتی ہے۔
علاقے پر حکام نظر بنائے ہوئے ہیں اور اس کے متعلق گزشتہ ہفتے ہی انتباہ کر دیا گیا تھا۔
پچھلے سال سے اب تک 2،600 میٹر (8،530 فٹ) پہاڑ دھماکے سے تباہ ہوا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں آتش فشاں پھوٹ پڑنے کے بعد آتش فشاں مواد 5000 میٹر (16،400 فٹ) سے زیادہ اونچائی تک آسمان میں دکھائی دے رہا ہے جس سے قریب کے دیہات میں راکھ جمع ہو جا رہی ہے اور قریب کے گاؤں میں زہریلی گیس کا بھی خطرہ بنا ہوا ہے۔ علاقے میں انتظامیہ پانی سے گیس اور دھوئیں کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور راکھ کو پانی سے صاف کیا جا رہا ہے۔