سعودی عرب میں وفا سکر نامی ایک خاتون گیسو تراشی کا پیشہ اختیار کرکے سلطنت کی پہلی خاتون حجام بن گئیں۔ وفا سکر بہر حال بچوں کی ہیئر ڈریسر ہیں، وہ مردوں کے بال نہیں کاٹتیں۔
اپنے سیلون میں بچوں کے بال تراشتے ہوئے وفا سکر کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا سیلون طائف شہر کے ایک مال میں ہے جس کا سر دست لائسنس ری نیو ہو رہا ہے جس کے بعد سیلون دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
وفا کے کام کو ویسے تو بہت سراہا جاتا ہے لیکن خود ان کا کہنا ہے کہ معاشرہ آج بھی یہ ماننے کو تیار نہیں کہ خواتین ہر شعبے میں باصلاحیت انداز میں کام کرسکتی ہیں۔ انہوں نے بطور ہیئر ڈریسر کئی برس کام کیا ہے۔
وفا کا کہنا تھا کہ بطور خاتون ہیئر ڈریسر ان کی موجودگی ایک غیر معمولی بات ہے اور کئی مرتبہ انہیں سوسائٹی میں اس حوالے سے اچھے تجربے کا سامنا نہیں رہا کیونکہ سوسائٹی میں لوگ خواتین کو ٹیچر اور نرس دیکھنے کے عادی ہیں۔
سعودی عرب میں بیوٹی پارلر زاور حجام کی دکانیں اگرچہ کھل گئی ہیں لیکن وزارت داخلہ نےکہا ہے کہ کرونا پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔