طالبان کی جانب سے پنج شیر وادی میں قومی مزاحمتی محاذ کے رہنما احمد مسعود کے تاجکستان فرار ہونے کے دعوے کے درمیان کچھ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے افغانستان نہیں چھوڑا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی نے ایک ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ "احمد شاہ مسعود کے افغانستان سے ترکی یا کسی اور جگہ جانے کی افواہیں جھوٹی ہیں۔ مزاحمتی رہنما محفوظ مقام پر ہیں اور وہ پنجشیر وادی سے رابطے میں ہے۔"
6 ستمبر کو میڈیا کو بھیجے گئے اپنے ایک آڈیو پیغام میں وادی پنجشیر میں مزاحمتی تحریک کی قیادت کرنے والے مسعود نے طالبان کے خلاف قومی بغاوت کی اپیل کی تھی۔
مسعود نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ "آپ جہاں بھی ہوں، اندر ہوں یا باہر میں آپ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ہمارے ملک کی عزت، آزادی اور خوشحالی کے لیے قومی بغاوت شروع کریں۔"
پنج شیر وادی پر مکمل قبضے کے طالبان کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تحریک تقریبا 1.75 لاکھ کی آبادی کو بچانے کے لیے آخری سانس تک لڑے گے۔
- طالبان کی حمایت میں باحجاب خواتین کی ریلی
- ازبکستان میں موجود افغان پائلٹ دوحہ میں امریکی اڈے کے لیے پرواز کریں گے
کچھ میڈیا رپورٹس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پنج شیر کی 70 فیصد اہم گلیوں اور گزرگاہوں کو طالبان نے اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے۔
واضح رہے کہ پنج شیر وہ واحد صوبہ ہے جو طالبان کی مکمل پہنچ سے دور ہے۔
اس سے قبل فیس بک پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں احمد مسعود نے کہا تھا کہ وہ لڑائی بند کرنے اور مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں اگر طالبان پنج شیر اور اندراب سے اپنی افواج واپس بلا لیں۔ اگر طالبان پنج شیر اور اندراب میں فوجی حملے اور نقل و حرکت ختم کرتے ہیں تو ہم مستحکم امن کے حصول کے لیے فوری طور پر جنگ بند کرنے کے لیے تیار ہیں۔