بھارت اور چین کے مابین سرحدی تنازعہ پر ثالثی کی اپنی پیشکش کا اعادہ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ 'میں نے نریندر مودی سے بات کی، جبکہ وہ بھارت ۔ چین سرحدی تنازعہ پر 'اچھے موڈ' میں نہیں ہیں۔'
وائٹ ہاوز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ 'بھارت اور چین کے درمیان 'بڑا تنازعہ' چل رہا ہے جبکہ مجھے بھارت میں بہت پسند کیا جاتا ہے اور میں مودی کو پسند کرتا ہوں، مجھے آپ کا وزیراعظم پسند ہے، وہ ایک شریف انسان ہیں۔'
ٹرمپ نے مزید کہا کہ 1.4 بلین آبادی پر مشتمل دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعہ چل رہا ہے جبکہ دونوں ممالک طاقتور فوج کے حامل ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت ۔ چین کی افواج کے درمیان تازہ کشیدگی کے بیچ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کرانے کے لیے تیار ہیں۔ ٹرمپ اس سے پہلے بھی مسئلہ کشمیر پر بھارت پاکستان کے درمیان مصالحت کی پیشکش کی تھی لیکن نئی دہلی نے اس تجویز کو مسترد کردیا تھا۔
بھارت نے مصالحت کرانے کی امریکی صدر کی پیشکش پر محتاط ردعمل ظاہر کیا ہے۔
بھارت نے کہا کہ وہ چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کی پرامن یکسوئی کے لیے سرگرم ہے جبکہ امریکی صدر ٹرمپ کی پیشکش پر نئی دہلی کا ردعمل محتاط رہا۔ امریکی صدر نے دو بڑے ایشیائی ملکوں کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے تاکہ کئی دہوں سے جاری ان کے تنازعہ کی یکسوئی ہوجائے۔ ترجمان وزارت امور خارجہ انوراگ سریواستو نے کہا کہ بھارت ۔چین باہم مشغول ہیں، یہ ردعمل امریکی صدر کی پیشکش کو عملاً مسترد کردینے کے کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔