ETV Bharat / international

کلبھوشن سے متعلق بل پاکستان کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں منظور

پاکستان میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے بھارتی شہری کلبھوشن جادھو سے متعلق بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا ہے۔

Pakistan panel allows review of Indian prisoner's conviction
کلبھوشن سے متعلق آرڈی ننس پاکستان قومی اسمبلی میں منظور
author img

By

Published : Oct 22, 2020, 4:14 PM IST

پاکستان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس کل چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیرصدارت منعقد ہوا تھا جس میں بھارتی شہری کلبھوشن جادھو سے متعلق بل کو منظور کرلیا گیا۔

اجلاس میں پاکستانی حکومت نے بھارتی شہری کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس کو بل کی شکل میں قائمہ کمیٹی کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔ اس موقع پر پاکستان کے وفاقی وزیر فروغ نسیم نے کہا کہ ’عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کا حکم دیا تھا جبکہ کلبھوشن کی گرفتاری اور پھانسی کی سزا کے وقت پاکستان میں نواز شریف کی حکومت تھی اور اس وقت کی حکومت نے کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

فروغ نسیم نے بتایاکہ ’عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کی سزا پر نظرثانی کےلیے مکانزم تیار کرنے کی ہدایت دی تھی، اسی لیے یہ آرڈی ننس لایا گیا‘۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ آرڈی ننس نہ لایا جائے تاکہ معاملہ دوبارہ عالمی عدالت میں جائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگر آرڈیننس نہ لایا جاتا تو پاکستان پر توہین عدالت کا الزام عائد ہوتا اور کئی طرح کی پابندیاں بھی لگائی جاسکتی تھیں۔

پاکستان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس کل چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیرصدارت منعقد ہوا تھا جس میں بھارتی شہری کلبھوشن جادھو سے متعلق بل کو منظور کرلیا گیا۔

اجلاس میں پاکستانی حکومت نے بھارتی شہری کلبھوشن سے متعلق آرڈیننس کو بل کی شکل میں قائمہ کمیٹی کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔ اس موقع پر پاکستان کے وفاقی وزیر فروغ نسیم نے کہا کہ ’عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کا حکم دیا تھا جبکہ کلبھوشن کی گرفتاری اور پھانسی کی سزا کے وقت پاکستان میں نواز شریف کی حکومت تھی اور اس وقت کی حکومت نے کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

فروغ نسیم نے بتایاکہ ’عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کی سزا پر نظرثانی کےلیے مکانزم تیار کرنے کی ہدایت دی تھی، اسی لیے یہ آرڈی ننس لایا گیا‘۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ آرڈی ننس نہ لایا جائے تاکہ معاملہ دوبارہ عالمی عدالت میں جائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگر آرڈیننس نہ لایا جاتا تو پاکستان پر توہین عدالت کا الزام عائد ہوتا اور کئی طرح کی پابندیاں بھی لگائی جاسکتی تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.