پاکستان میں حزب اختلاف کی 11 مختلف جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کی زیرقیادت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کا اقتدار ختم کرنے کے لئے جنوری کے آخر یا فروری کے شروع تک اسلام آباد میں لانگ مارچ کریں گے۔
اطلاع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اتوار کے روز مینار پاکستان میں اپنے خطاب کیا۔
مریم نواز نے اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ اسلام آباد مارچ میں بڑھ چڑھ کر شریک ہوں۔
- دارالحکومت کا گھیراؤ:
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے باضابطہ اعلان کیا کہ اب پی ڈی ایم دارالحکومت کا رخ کر رہا ہے۔
ریلی کے دوران جمعیت علمائے اسلام (ف) (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے بتایا گیا کہ 'ہم جنوری کے آخر یا فروری کے شروع میں اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے'۔
مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا 'اب ہم ناجائز حکومت کو حکمرانی کی اجازت نہیں دیں گے۔ اس کے خاتمے کے بعد ہی ہم آرام کریں گے'۔
- پاکستان میں عام انتخابات:
واضح رہے کہ پاکستان میں اگلے عام انتخابات 2023 کو ہونے والے ہیں۔
ملک کی حالیہ تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب مسلم لیگ ن نے مینارِ پاکستان میں جلسہ عام کیا۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم کے لئے اس مقام پر پہلی ریلی نکالی گئی۔
- تاریخی جلسہ عام:
اسی طرح مینار پاکستان میں سیاسی اجتماع میں بلاول کی پہلی بار شرکت تھی۔ ان کی مرحوم والدہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے سن 1986 میں مینار پاکستان میں ایک تاریخی جلسہ عام منعقد کیا تھا۔
لاہور میں منعقدہ چھٹے پاور شو کے بعد پی ڈی ایم نے لاڑکانہ میں ہونے والے اگلے جلسے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کے لئے پارٹی کے اعلی رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا۔
بتایا جارہا ہے کہ اس اجلاس میں جے یو آئی (ف) کی سربراہ مریم نواز، بلاول بھٹو زرداری اور دیگر رہنما شریک ہوں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان: حکومت کے خلاف حزب اختلاف کا بڑے پیمانے پر احتجاج شروع
اس کے برعکس حکومت نے عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی وجہ سے عوامی اجتماعات پر پابندی کے باوجود اتوار کے روز دسیوں ہزار حزب اختلاف کے حامیوں نے پاکستان کے شمال مشرقی شہر لاہور میں ریلی نکالی۔