پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف کام کرنے والا ادارہ نیکٹا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی لسٹ میں شامل تنظیموں میں لشکر جھنگوی، جماعت الدعوۃ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن، القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان اور لشکر طیبہ سمیت دیگر تنظیموں کے نام شامل ہیں۔
اس نئے قانون کے مطابق تمام تنظیموں کے مکمل اثاثے جات حکومتی کنٹرول میں ہوں گے، جبکہ اس سے ان تنظیموں کے فلاحی ادارے اور ایمبولینسز بھی حکومتی کنٹرول میں چلی جائینگی۔
قابل غور ہے کہ اس قانون کی مںظوری کے بعد حکومت تمام ضبظ شدہ اثاثوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی کاروائی کر سکتی ہے، اب یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ کونسے اثاثے کے ساتھ کس قسم کا رویہ اختیار کرے۔
اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ‘آرڈر جاری کرنے کا مقصد افراد اور اداروں پر سلامتی کونسل کی عائد پابندیوں پر عمل درآمد کا طریقہ کار طے کرنا ہے’۔
واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے گذشتہ ماہ 21 فروری کو ایک اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں ممنوعہ تنظیموں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔