ETV Bharat / international

پاکستان، افغان طالبان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے: بابر افتخار

پاکستان کے ایک اعلیٰ فوجی عہدیدار نے بتایا کہ قومی سلامتی کے مفادات کے تحفظ کے لیے پاکستان، طالبان حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔

پاکستان، افغان طالبان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے: بابر افتخار
پاکستان، افغان طالبان کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے: بابر افتخار
author img

By

Published : Sep 21, 2021, 9:29 PM IST

پاک فوجی ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ طالبان نے متعدد مرتبہ اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ کسی بھی دہشت گرد تنظیم یا گروہ کو پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے افغان سرزمین کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ طالبان نے افغانستان کی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ ان کے ارادوں پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل طالبان حکومت کے رابطے میں ہے۔

ایک رپورٹ میں یہ بتاتے ہوئے کہ افغانستان میں ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان کی موجودگی ہے، تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ پاکستانی حکام اور افغان طالبان حکومت کے درمیان سرحدی کنٹرول سے متعلق نئے اقدامات کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی تاکہ کسی کو بھی غیرقانونی طور پر سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان کو طالبان حکومت کو تسلیم کرنا چاہئے: مولانا فضل الرحمٰن

طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے تحریک طالبان پاکستان کے حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی حکام اس کے لیے افغان طالبان کو مورد الزام ٹھہرانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بہت جلد سرحدی علاقوں پر کڑی نگرانی کے ذریعہ صورتحال پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا جائے گا۔ جنرل افتخار نے افغانستان کے ساتھ پاکستان کی دو ہزار 600 کیلومیٹر طویل سرحد پر باڑ لگانے کی پیش رفت پر زور دیا۔

پاک فوجی ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ طالبان نے متعدد مرتبہ اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ کسی بھی دہشت گرد تنظیم یا گروہ کو پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے افغان سرزمین کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ طالبان نے افغانستان کی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ ان کے ارادوں پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل طالبان حکومت کے رابطے میں ہے۔

ایک رپورٹ میں یہ بتاتے ہوئے کہ افغانستان میں ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان کی موجودگی ہے، تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ پاکستانی حکام اور افغان طالبان حکومت کے درمیان سرحدی کنٹرول سے متعلق نئے اقدامات کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی تاکہ کسی کو بھی غیرقانونی طور پر سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان کو طالبان حکومت کو تسلیم کرنا چاہئے: مولانا فضل الرحمٰن

طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے تحریک طالبان پاکستان کے حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی حکام اس کے لیے افغان طالبان کو مورد الزام ٹھہرانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بہت جلد سرحدی علاقوں پر کڑی نگرانی کے ذریعہ صورتحال پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا جائے گا۔ جنرل افتخار نے افغانستان کے ساتھ پاکستان کی دو ہزار 600 کیلومیٹر طویل سرحد پر باڑ لگانے کی پیش رفت پر زور دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.