اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران کے اعلی جنرل کو ہلاک کرنے والے حملے کے لیے امریکہ کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دہشت گرد کے سربراہ کے خلاف تیزی، دلیری اور ثابت قدمی کے ساتھ کام کرنے پر مبارکباد دی جانی چاہئے۔
بنیامین نیتن یاہو نے بدھ کے روز یروشلم میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی مشرق وسطی اور پوری دنیا میں قتل عام اور دہشت گردی کی مہم کے لیے ایران کا معمار اور ڈرائیور رہا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل امریکہ کے شانہ بشانہ اور اس کے پیچھے کھڑا ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کا اسرائیل سے بہتر کوئی دوست نہیں، اور اسرائیل کا ریاستہائے متحدہ امریکہ سے بہتر کوئی دوست نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے دو دشمنوں کے مابین کھلے عام تنازع پھیلنے کے امکانات میں اضافہ کیا ہے، جو ایران کے 1979 کے اسلامی انقلاب اور اس کے بعد امریکی سفارتخانے کے قبضے اور یرغمالی بحران کے بعد ہوا ہے۔
اسرائیل میں امریکی سفارتخانے نے امریکیوں کو انتباہ جاری کیا ہے کہ وہ مارٹر یا راکٹ فائر کی صورت میں محطاط رہیں۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک سابق رہنما نے مشورہ دیا ہے کہ اگر امریکہ ایران پر حملہ کرے تو اسرائیلی شہر حائفہ اور دیگر کو بھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔