پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف جمعرات کے روز سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی، جس میں خصوصی عدالت کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے، جس کے تحت مشرف کو غداری کیس میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق 90 صفحات پر مشتمل اپیل میں مشرف نے گذارش کی ہے کہ، چونکہ آئین اور ضابطہ اخلاق 1898 کی سراسر خلاف ورزی پر مقدمہ چلایا گیا، اس لیے خصوصی عدالت کے فیصلے کو مسترد کرنا چاہیے۔
یہ اپیل گذشتہ دنوں لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد داخل کی گئی ہے، جس میں لاہور ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
گذشتہ برس 17 دسمبر کو اسلام آباد میں واقع خصوصی عدالت نے 3 نومبر سنہ 2007 میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے الزام کے تحت مشرف کو سزائے موت سنائی تھی۔
پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب کسی فوجی سربراہ کو غداری کا مرتکب قرار دیا گیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی۔ یہ مقدمہ پاکستان مسلم لیگ نون کی جانب سے درج کرایا گیا تھا۔
فی الحال پرویز مشرف دبئی میں زیر علاج ہیں، انہیں گذشتہ ماہ طبیعت خراب ہونے کے سبب ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔