پاکستان حکومت نے جمعہ سے شروع ہو رہے اسلامی کانفرنس (Organization of Islamic Cooperation meet in Pakistan) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے پیش نظر دارالحکومت میں تمام موبائل فون سروسز تین دن کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (Pakistan Telecommunication Authority) (پی ٹی اے) کو اسلام آباد میں 17 سے 19 دسمبر تک موبائل فون سروسزبند رکھنے کے تعلق سے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام میں انسانی حقوق سے متعلق تنظیم اسلامی تعاون کا اعلامیہ
ذرائع نے بتایا کہ کانفرنس میں آنے والے کئی مسلم اور دیگر ممالک کےمعززین اور وزرائے خارجہ کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے وزیر خارجہ نے 20 دسمبر کو دارالحکومت میں عام تعطیل کی تجویز رکھی ہے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ سے ریڈ زون تک سروس بند رہے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے صحافیوں کو او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس پر بریفنگ دی اور بتایا کہ 19 دسمبر کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ''15 اگست کے بعد افغانستان میں جو تبدیلی رونما ہوئی اور اس کے بعد کئی خدشات سامنے آئے، اس وقت افغانستان میں معاشی بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، افغانستان کی صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو اثرات یورپ کے لیے بھی ضرر رساں ہوں گے، کل سے مہمان وفود پاکستان آنا شروع ہو جائیں گے۔''
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 19دسمبر کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے تین سیسشن ہوں گے، ابتدائی اور اختتامی سیشن اوپن، ورکنگ سیشن ان کیمرہ ہوگا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری افغانوں کی مدد پر آمادہ ہے لیکن انہیں کچھ نکات پر تشویش ہے، عالمی برادری کو انسانی حقوق کی پاسداری جیسے نکات پر تشویش ہے، افغان عبوری قیادت کو باور کروایا کہ عالمی برادری کے خدشات دور کرنا ہوں گے، عالمی برادری کو بھی باور کروایا کہ وہ 90 کی دہائی کی غلطی نہ دہرائے، افغانستان میں صورتحال قابو میں نہ آئی تو یہ سب کیلئے خطرے کا موجب ہوگی، اجلاس میں افغان وفد کو بھی مدعو کیا ہے تاکہ وہ اپنا مؤقف خود پیش کرسکیں۔