مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے شوہر اور پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدر کی گرفتاری کا مقصد حزب اختلاف کے حکومت مخالف اتحاد کو تقسیم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ''میرے کنبے اور میرے حمایتیوں کو پریشان کرکے مجھے بلیک میل نہ کریں۔ اگر ہمت ہے تو مجھے گرفتار کریں۔''
مریم نواز کا یہ بیان اس وقت آیا جب صفدر کو کراچی میں رہائش پذیر ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب وہ سو رہی تھیں تب پولیس زبردستی داخل ہو گئی۔
ڈان نیوز کی خبر کے مطابق صفدر کی گرفتاری کے ایک دن قبل انہوں نے کراچی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دوسرے پاور شو سے قبل اتوار کے روز محمد علی جناح کے مزار پر حکومت مخالف نعرے لگائے تھے۔
مریم نواز، صفدر اور 200 دیگر افراد کے خلاف مزار کے تقدس کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج کی گئی۔ تاہم انہیں گھنٹوں بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ گرفتاری کے پیچھے سندھ حکومت کا ہاتھ ہے لیکن بلاول (بھٹو زرداری) نے مجھے فون کیا تھا اور وہ سخت ناراض تھے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی مجھے فون کیا اور کہا کہ انھیں کبھی توقع نہیں تھی کہ میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ایک لمحہ کے لئے بھی نہیں سوچا تھا کہ اس کے پیچھے پی پی پی کا ہاتھ ہے۔ انہوں (پی ٹی آئی) نے سوچا کہ وہ پی ڈی ایم کے مابین پھوٹ ڈال سکتے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ایسا ہوگا، ہم بھی تیار ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ صفدر کو اب کچھ عرصے سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں، جو کافی اوپر سے دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر انہیں یقین ہے کہ دھمکیاں نواز شریف یا مریم نواز کو خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کرسکتی ہیں یا وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے پی ڈی ایم میں فاصلے پیدا ہو سکتے ہیں یا اس کے اتحاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے تو وہ غلط سوچ رہے ہیں۔