شمالی کوریا نے اپنے حریف جنوبی کوریا کے ساتھ تمام فوجی اور سیاسی تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عہدیداروں نے ایک نیوز ایجنسی کو بتایا کہ جنوبی کوریا کی جانب سے سرحد پر کتابچے تقسیم کرنے کے بعد شمالی کوریا نے یہ فیصلہ لیا ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ شمالی کوریا کے کم جونگ ان اور جنوبی کوریا کے مون جے ان کے مابین تین سربراہی اجلاس بھی ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پہلے قدم کے طور پر شمالی کوریا کوریائی ممالک کی رابطہ لائن کاٹنے جارہا ہے، یہ دونوں ممالک کے رابطے کے ساتھ کام کرتا تھا، ساتھ ہی صدروں کے لیے تیار کردہ ہاٹ لائن کو بھی ختم کردیا جائے گا۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ ان کے لوگ جنوبی کوریا کے غدارانہ رویے سے ناراض ہیں، رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کا خیال ہے کہ جنوبی کوریا کے عہدیداروں نے غیر ذمہ دارانہ طور پر 'کم جونگ ان' کے وقار کو مجروح کیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے شمالی کوریا نے بھی جنوبی کوریا سے تعلقات ختم کرنے کی دھمکی دی تھی، کم جونگ نے جنوبی کوریا کو دھمکی دی تھی کہ اگر وہ اپنے ملک میں شمالی کوریا کے باغیوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتا ہے تو وہ ان سے تعلقات کو ختم کر دے گا۔
خیال رہے کہ جنوبی کوریا کی کچھ تنظیمیں شمالی کوریا کی شدید مخالفت کرتی ہیں، کبھی سرحد سے خطوط اور کتابچے پھینکے جاتے ہیں تو کبھی غبارے اڑائے جاتے ہیں، ان خطوط اور غباروں میں شمالی کوریا اور کم جونگ ان کے خلاف اشتعال انگیز زبان کے ساتھ بہت کچھ لکھا رہتا ہے، شمالی کوریا نے بھی اس سلسلے میں متعدد بار جنوبی کوریا سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔