منگل کے روز سینکڑوں اسرائیلی باشندوں نے اسرائیل کے ضم کے منصوبے کے خلاف تل ابیب میں احتجاج کیا۔
اسرائیل کی میرٹز پارٹی سے تعلق رکھنے والے نیسیٹ کے رکن ییر گولن کا کہنا تھا کہ اسرائیلی الحاق سے تباہ کن صورتحال پیدا ہوسکتی ہے
خیال رہے کہ رواں برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدی کی ڈیل کے عنوان سے ایک منصوبہ بندی کی ہے، جس میں اسرائیل کو ترجیح دیتے ہوئے فلسطینیوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلسطینی باشندے اس ڈیل کو نہ صرف مسترد کرتے ہیں بلکہ مسلسل اس کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔
اس ڈیل کی عملی کارروائی یکم جولائی سے قبل ہی شروع ہوسکتی ہے۔
گذشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے ایک اسرائیلی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل اس زمین کو ضم کرے گا لیکن جو لوگ اسرائیل پر انحصار کریں گے وہ محدود خودمختاری کے ساتھ محصور ہو کر اسرائیل سیکیورٹی کے تحت رہ سکیں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے ضم کے منصوبے نے بین الاقوامی سطح پر بے چینی پیدا کر رکھی ہے۔ یوروپی اور عرب ممالک نے آگاہ کیا ہے کہ ایسا کر کے اسرائیل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اور ایسی صورت میں دو ریاستوں کے حل کی باقی ماندہ امیدوں کو خطرہ ہو گا۔