اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں ہزاروں افراد نے یکجا ہو وزیر اعظم نتن یاہو کے خلاف احتجاج کیا۔
نتن یاہو کے اقتدار کو برقرار رکھنے کے خلاف ربن اسکوائر پر لوگوں نے 2 میڑ کی دوری کے لحاظ سے سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
اسرائیلی آن لائن اخبار 'ٹائمز آف اسرائیل' کے مطابق 5 ہزار سے زائد افراد نے 'بلیک فلیگ' کے تحت احتجاج میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ کئی ہزار افراد نے کورونا وائرس کے خوف سے آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعہ اپنا احتجاج درج کرایا۔
اسرائیلی سیاسی جماعت 'یش عتید' کے رہنما یائر لپید اور موشے یالون نے نتن یاہو پر ملک کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ ان کے سابق حلیف اور سیاسی جماعت 'بلو اینڈ وائٹ' کے رہنما بینی گانٹز نتن یاہو کی حکومت میں شامل ہونے کی لالچ میں انہیں ایسا کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔
لپید کا کہنا ہے کہ بینی گانٹز حکومت میں شامل ہونے کے لیے جد و جہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے بینی کی بات نقل کرتے ہوئے کہا کہ بینی کہتے ہیں کہ وہ حکومت میں شامل ہو کر بد عنوانی کے خلاف جد وجہد کریں گے۔
اس کے رد عمل میں لپید نے کہا کہ وہ حکومت میں شامل ہو کر بد عنوانی کے خلاف نہیں لڑ سکتے، بلکہ وہ اس کا حصہ ہو جائیں گے۔