وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھارت کے دورے پر آنے والے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کے دوران بھارت کا موقف واضح کیا۔
گزشتہ ماہ نھارت نے کہا تھا کہ امریکہ کی طرف سے پابندیوں میں دی گئی رعایت ختم ہونے کے بعد وہ تیل کی ضرورت پوری کرنے کے لیے سعودی عرب جیسے ممالک سے تیل درآمد کرنے پر غور کرے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اپریل میں کہا تھا کہ وہ ایران سے تیل کی درآمد کرنے والے ممالک کو پابندیوں میں دی گئی چھوٹ یکم مئی سے ختم کر دے گا۔ چین کے بعد بھارت ہی ایران سے سب سے زیادہ تیل کی درآمد کرتا ہے۔
سال 2018-19 میں ہندوستان نے ایران سے 2 کروڑ 40 لاکھ ٹن خام تیل درآمد کیا تھا۔ وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان نے اس وقت ٹوئیٹ کیا تھا کہ ملک کی ریفائنریوں کو تیل کی سپلائی کے لئے مضبوط منصوبہ ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ کا یہ دورہ بھارت کو ایران پالیسی بتانے کے لیے ہوا ہےایران تیل کی سپلائی کے معاملے پر روس، چین، ترکمانستان اور عراق کے ساتھ بھی بات کر چکا ہے۔