بھارت نے مشرقی لداخ کے فنگر ایریا سے برابری کے ساتھ واپس ہونے کے چینی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ حالانکہ دونوں ممالک کے مابین سرحدی تنازع پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔
سرحدی معاملے کو حل کرنے کے لیے دونوں فریق سفارتی سطح کے مذاکرات کے بعد مزید فوجی سطح پر بات چیت کرنے پر بھی کام کر رہے ہیں، جو تین ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔
دریں اثنا اعلی فوجی کمانڈرز نے اپنے فیلڈ کمانڈروں کو بھی کہا ہے کہ وہ ایل اے سی پر کسی بھی قسم کی صورتحال یا کارروائی کے لئے پوری طرح تیار رہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ چینی فریق نے ایک تجویز پیش کی تھی کہ بھارت اور چین دونوں کو فنگر 4 کے علاقے سے برابری کے ساتھ واپس جانا چاہئے، لیکن یہ تجویز بھارت کی طرف سے قابل قبول نہیں ہے۔
فی الحال چینی فوج پینگونگ تسو جھیل کے قریب فنگر 5 کے آس پاس موجود ہے۔ انہوں نے فنگر 5 سے فنگر 8 تک پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر بڑی تعداد میں فوج اور ساز و سامان کی تعیناتی کر رکھی ہے۔
بھارت کا کہنا ہے کہ چینی فوج کو فنگر کے علاقے سے پیچھے ہٹ کر اپنے اصل مقام تک واپس جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ بھارت اور چین کے مابین مشرقی لداخ سیکٹر کے ساتھ فنگر علاقے، گلوان وادی ، گوگرا ہائٹ اور ہاٹ اسپرنگس جیسے متعدد علاقوں سے متعلق گذشتہ اپریل اور مئی سے ہی تنازع کی کیفیت برقرار ہے۔